مفتی شاہ میر کے قاتلوں کو فوری گرفتار نہ کیا گیا تو حالات کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی، جے یو آئی

کوئٹہ(این این آئی)جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے صوبائی پریس ریلیز میں جے یو آئی تربت کے جنرل سیکرٹری مفتی شاہ میر بزنجو کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مفتی شاہ میر بزنجو کی شہادت جے یو آئی کے خلاف منظم دہشت گردی ہے شہید کے قاتلوں کی فوری طور پرگرفتارکیا جائے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مفتی شاہ میر پر اس سے قبل بھی دو بار قاتلانہ حملے ہوئے، مگر وہ خوش قسمتی سے بچ گئے، لیکن حکومت نے نہ حملہ آوروں کو پکڑا، نہ ہی کوئی سنجیدہ اقدامات کییجے یو آئی کی قیادت کو مسلسل ٹارگٹ کر کے خوف و ہراس پھیلانے کی سازش کی جا رہی ہے، مگر ہم میدان چھوڑنے والے نہیں۔بلوچستان میں جے یو آئی کے اکابرین کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے، وڈیرہ غلام سرور موسیانی، مولانا امان اللہ اور اب مفتی شاہ میریہ حکومتی ناکامی اور مجرمانہ غفلت کا ثبوت ہے۔پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ قاتل دندناتے پھر رہے ہیں اور مظلوم انصاف کے لیے ترس رہے ہیں! حکومت اور ریاستی ادارے کب تک خاموش تماشائی بنے رہیں گے؟یہ قتل صرف افراد کا نہیں بلکہ نظریے اور جدوجہد کا قتل ہے، مگر جے یو آئی کے کارکنان کبھی پسپائی اختیار نہیں کریں گے حکومت اگر یہ سمجھتی ہے کہ جے یو آئی کو نشانہ بنا کر اسے کمزور کر دے گی تو یہ اس کی سنگین غلط فہمی ہے، ہم اپنے شہداء کے خون کا حساب لے کر رہیں گے جے یو آئی دوٹوک الفاظ میں اعلان کرتی ہے کہ اگر مفتی شاہ میر کے قاتلوں کو فوری گرفتار نہ کیا گیا تو حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہوگی، مزید علماء کے جنازے اٹھانے کے لیے تیار نہیں