بلوچستان میں ٹرینوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے ڈرون سرویلنس شروع کی جائے گی، وزیر ریلوے

ویب ڈیسک: وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں تمام ٹرین آپریشنز کے لیے ڈرون سرویلنس شروع کی جائے گی جبکہ صوبے اور ملک کے دیگر حصوں میں ریلوے اسٹیشنز اور دیگر حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے جا رہے ہیں تاکہ مزید سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اسلام آباد میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جعفر ایکسپریس کا آپریشن جلد دوبارہ شروع کردیا جائے گا کیونکہ اس کا ٹریک مکمل طور پر بحال ہوچکا ہے، حالیہ حملے میں ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑانے کے بعد ٹرین سروس معطل کردی گئی تھی۔وفاقی وزیر نے پاکستان ریلوے کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ جدید ترین حفاظتی ٹیکنالوجیز کو اپنائیں اور ہنگامی تیاریوں کو بہتر بنائیں تاکہ مسافروں کے لیے ہر وقت محفوظ سفری ماحول کو یقینی بنایا جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ ریلوے آپریشنز میں مسافروں کی حفاظت ہمیشہ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے، خاص طور پر پٹڑیوں، اسٹیشنز اور رولنگ اسٹاک کو جدید بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے تاکہ ہموار اور تیز رفتار خدمات کو یقینی بنایا جاسکے۔حنیف عباسی نے مزید کہا کہ زیادہ جدید اور آرام دہ ٹرینوں کے آغاز سے مسافروں کی حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ پاکستان ریلوے کو سفر کے لیے اپنا ترجیحی انتخاب بنائیں۔اجلاس میں پاکستان ریلویز کے موجودہ آپریشنز کا جائزہ لینے، جاری چیلنجز سے نمٹنے اور مستقبل کی بہتری کے لیے حکمت عملی مرتب کرنے کے لیے طلب کیے گئے اجلاس میں تمام اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران وفاقی وزیر نے پاکستان ریلویز کے آپریشنل پہلوؤں بشمول ٹرین شیڈولنگ، مسافر خدمات، تکنیکی آپریشنز اور سیفٹی پروٹوکول پر تفصیلی غور کیا۔انہوں نے ٹرینوں کی بروقت آمد اور روانگی کو یقینی بنانے کے لیے ہموار اور موثر آپریشنل بہاؤ کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے اجتماعی کوششوں پر زور دیا کہ ٹرینیں وقت کی پابندی کریں اور خدمات کارکردگی کے اعلیٰ معیار پر پورا اتریں۔انہوں نے ریلوے عملے اور مسافروں کے درمیان بہتر رابطے پر زور دیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ مسافروں کو ٹرین کے اوقات، تاخیر اور کسی بھی سروس میں رکاوٹ کے بارے میں پیشگی اطلاع دی جائے۔وفاقی وزیر نے پاکستان ریلویز کی اقتصادی صلاحیتوں کے بارے میں بھی بات کی اور پی آر کے کمرشل ونگ کے عہدیداروں سے کہا کہ وہ نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری، بہتر فریٹ سروسز اور سیاحت پر مبنی خدمات کی ترقی کے ذریعے آمدنی کے نئے ذرائع تلاش کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے اپنے وسیع نیٹ ورک اور شاندار ورثے کی بدولت معاشی ترقی اور سماجی ترقی کے لیے محرک کا کردار ادا کرسکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں