ڈاکٹر ماہ رنگ اور بی وائے سی رہنماﺅں کیخلاف 3 افراد کے قتل کا مقدمہ درج

کوئٹہ (انتخاب نیوز) بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت تنظیم کے کئی رہنماو¿ں اور کارکنوں کے خلاف کوئٹہ میں احتجاج کے دوران فائرنگ سے ہلاک ہونے والے تین افراد کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت کئی دیگر دفعات بھی لگائی گئی ہیں۔ کوئٹہ میں اب تک بی وائی سی کے خلاف تین مقدمات درج کیے جاچکے ہیں۔ پولیس ذرائع نے نام تصدیق کی ہے کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور تنظیم کے رہنماو¿ں اور کارکنوں کے خلاف اب تک سول لائن، بروری اور سریاب پولیس تھانوں میں تین مقدمات درج کیے جاچکے ہیں۔ سریاب پولیس تھانہ میں 22 مارچ کو درج کی گئی ایف آئی آر میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ سات اور 11 ڈبلیو کے علاوہ تعزیرات پاکستان کی 16 دفعات لگائی گئی ہیں۔ یہ دفعات دہشت گردی، قتل، اقدام قتل، لوگوں کو تشدد و بغاوت پر اکسانے، فساد اور نسلی منافرت پھیلانے اور املاک کو نقصان پہنچانے سے متعلق ہیں۔ مقدمے میں ماہ رنگ بلوچ اور بی وائی سی کی قیادت پر بلوایوں کی مدد سے پولیس اہلکاروں، راہ گیروں، عام شہریوں اور اپنے ہی مظاہرین ساتھیوں پر فائرنگ کرکے تین افراد کے قتل اور 15 پولیس اہلکاروں سمیت دیگر کو زخمی کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ مقدمے میں بیبو بلوچ، گلزادی ساتکزئی، صبیحہ بلوچ، صبت اللہ بلوچ، گلزار دوست، ریاض گشکوری، ڈاکٹر شیلی بلوچ اور ڈاکٹر بے نظیر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ماہ رنگ بلوچ اور بی وائی سی کے رہنماو¿ں پر سول ہسپتال پر حملے اور جعفر ایکسیرپس ٹرین پر مبینہ حملہ آوروں کی لاشیں زبردستی لے جانے کے الزام میں بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔