کورونا وائرس،وزیر اعلی بلوچستان نے زائد المعیاد سامان کی فراہمی کا نوٹس لے لیا

کوئٹہ: وزیر اعلی بلوچستان کی جانب سے کرونا وائرس کی روک تھام اور تدارک کے لئے ہنگامی ادویات کی فوری خریداری کے استثنی کا غلط استعمال کرتے ہوئے بااثر مافیاء نے ایک بار پھر ہاتھ کردیا، ناقص ماسک اور سرجیکل گلوز کی فراہمی پر وزیر اعلی بلوچستان کا سخت اظہار برہمی ڈائریکٹر جنرل صحت سے رپورٹ طلب کرلی معاملے کی فوری انکوائری شروع،چوبیس گھنٹوں میں زمہ داران کا تعین کرکے کارروائی کے احکامات جاری کردئیے گئے اتوار کے روز محکمہ صحت حکومت بلوچستان کے جاری مراسلہ کے مطابق وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے سوشل میڈیا پر چلنے والی ان خبروں کا سختی سے نوٹس لیا ہے جس میں صوبائی دارلحکومت کوئٹہ کی مختلف اسپتالوں میں قائم آئسولیشن وارڈز اور قرنطینہ مراکز میں زائد المعیاد ماسک اور سرجیکل گلوز کی فراہمی کی نشاندہی کی گئی تھی محکمہ صحت کے اس سرکاری مراسلہ میں فراہم کردہ ماسک کے ریپرز پر ایکسپائری ڈیٹ میں ٹیمپرنگ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے معاملے کی فوری انکوائری کے احکامات جاری کئے گئے ہیں، وزیر اعلی بلوچستان کے سخت نوٹس لینے پر محمکہ صحت بلوچستان نے اس معاملے پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان کو چوبیس گھنٹے میں انکوائری کرکے ذمہ داران کا تعین کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ کرونا وائرس کی سنگین صورتحال میں بے ضابطگی کے مرتکب افراد کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جاسکے واضح رہے کہ بلوچستان بھر میں کرونا وائرس کی روک تھام اور تدارک کے لئے صورتحال کی حساسیت کے باعث وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے محکمہ صحت کی جانب سے بھیجوائی گئی سمری 6 مارچ کو منظور کرتے ہوئے جان بچانے والی ادویات و طبی سامان کی ہنگامی خریداری کو بیپرا رولز سے مستثنی قرار دیا تھا اور خریداری کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے چیف منسٹر انسپیکشن ٹیم کو خرید کردہ ادویات و طبی سامان کے معیار کا جائزہ لینے کی ذمہ داری تفویض کی گئی تھی تاہم سربراہ صوبائی حکومت کے ان واضح احکامات کو پس پشت ڈال کر ناقص اور زائد المعیاد ماسک اور سرجیکل گلوز و غیر معیاری ادویات کی خریداری کی گئی جس پر سوشل میڈیا نے جہاں ایک طرف حکومتی اقدامات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تو دوسری جانب صوبائی حکومت کی گڈ گورننس ویڑن پر بھی بہت سے سوالات اٹھائے گئے باوثوق ذرائع نے بتایا ہے کہ بے ضابطگی کے اس عمل میں بااثر مافیاء کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں جن کی ایماء اور آشیر باد پر ایسی حساس اور سنگین صورتحال میں بھی مفاد عامہ کے لیے مختص وسائل پر ہاتھ صاف کئے گئے ذرائع کے مطابق وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے ان بے ضابطگیوں پر شدید اظہار ناراضگی کرتے ہوئے ذمہ داران کے تعین کا حکم دیا ہے اور ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان کو چوبیس گھنٹے کے اندر انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے سوشل میڈیا پر اس طرح کی خبریں آنے پر وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان اتوار کو چھٹی ہونے کے باوجود مختلف سرکاری اسپتالوں میں پہنچے اور کرونا وائرس کی صورتحال کے تناظر میں اٹھائے جانے والے اقدامات اور متاثرین کو فراہم کردہ سہولیات کا ذاتی طور پر جائزہ لیا ان دوروں کے دوران وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے سرکاری افسران کی بریفنگ پر انحصار کرنے کے بجائے طبی مراکز میں تمام شعبہ جات کا جائزہ لیا اور بہتری کے لیے احکامات جاری کئے

اپنا تبصرہ بھیجیں