تمپ کے علاقے بالیچہ میں بلوچی زبان کے شعراء کی یاد میں ادبی پروگرام کا انعقاد

تمپ (نامہ نگار) تمپ کے علاقے بالیچہ میں کلبر لبزانکی مجلس (کلم) بالیچہ کے زیراہتمام ایک شاندار ادبی پروگرام منعقد ہوا، جو بلوچی زبان و ادب کے نامور شعرا ماسٹر عیسیٰ انسان، عبدالطیف عادل، دوست محمد توفیق اور عبدالواحد شوہاز کی یاد میں منعقد کیا گیا، یہ پروگرام کامیابی اور ادبی وقار کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، پروگرام کا پہلا حصہ تقاریر پر مشتمل تھا، جس میں خلیل تگرانی، بجار بلوچ، علی گوہر، نزیر شے مراد اور نبیل دین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا، مقررین نے یادگار شعرا کی ادبی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا، دوسرے حصے میں بلوچی زبان کے شاعر شبیر نور کی شعری مجموعے ”ہوناک” کی تقریب رونمائی منعقد ہوئی، جسے سامعین نے بے حد سراہا، تیسرے حصے میں مشاعرہ منعقد ہوا، جس میں بلوچی زبان کے ممتاز شعرا نے شرکت کی۔ اس مشاعرے کے مہمان خصوصی میر عمر میر تھے، دیگر معروف شعرا میں ارشاد پرواز، علی گوہر، عارف عزیز، خلیل تگرانی، امین عاقل، زہیر اشرف، رستم نود، قادر وفا، باقی شاکر، عبدوست رحیم، آصف اختر، مہراج مہر، مروان مہر، ممتاز اشرف، نجیب حبیب، شہزاد فدا، تاج تاہیر، نصرت اللہ میرل، باہڈ تگرانی، قمبر شاد، اسمائیل ساگر، خمیس تگرانی اور نعمان مجیب شامل تھے، شعرا نے اپنے خوبصورت کلام سے محفل کو یادگار بنا دیا، پروگرام کے چوتھے حصے میں بلوچی موسیقی کے نامور فنکار وہاب بلوچ اور سلیم بلوچ نے اپنی خوبصورت آوازوں اور فن کا مظاہرہ کر کے محفل کو مزید پ±ررونق بنا دیا، سامعین نے ان کے فن کو خوب داد دی، اس موقع پر مختلف کتاب اسٹالز بھی لگائے گئے، جن میں علم و ادب پبلشرز، ساچ در لبزانکی گَل مکران اور ملا اسمائیل لبزانکی گل پھل آباد کے اسٹالز نمایاں تھے، ان اسٹالز پر بلوچی ادب سے متعلق نادر و اہم کتابیں دستیاب تھیں، بالیچہ اور گردونواح کے علاقوں سے اہل ادب، طلبا اور شائقین فن نے بھرپور شرکت کر کے اس پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کیا، یہ مجلس نہ صرف یادگار شعرا کے ادبی ورثے کو خراج تحسین پیش کرنے کا ذریعہ بنی بلکہ بلوچی زبان و ادب کے فروغ میں ایک نمایاں سنگِ میل ثابت ہوئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں