تربت میں نامعلوم مسلح افرادکے حملے میں پانچ سیکورٹی اہلکار جاں بحق

بلوچستان کے علاقے ضلع تربت میں سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پرنامعلوم مسلح افرادکے حملے میں پانچ سیکورٹی اہلکار جاں بحق جبکہ تین زخمی ہوگئے اطلاعات کے مطابق تربت کے قریب سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پرمسلح افراد نے حملہ کر کے 5سیکورٹی اہلکارو ں نائیک سرور خان، لانس نائیک الیاس خان، لانس نائیک نقیب اللہ، لانس نائیک عبداللہ اور سپاہی ضیا الرحمان کو قتل کر دیا جبکہ تین اہلکار سپاہی روزی خان، سپاہی حامد علی اور سپاہی احسان زخمی بھی ہوئے ہیں تربت میں سیکورٹی فورسز کے ایک عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ ایران سے ملحقہ ضلع کیچ کے علاقے بلنگور سے تقریبا 30 کلومیٹر دور گٹی کور میں قائم فرنٹئیر کور بلوچستان کی 125 ونگ کی ایک چیک پوسٹ پر نامعلوم حملہ آوروں نے گھات لگا کر حملہ کیاعہدیدار کے مطابق مسلح عسکریت پسندوں نے مختلف اطراف سے چیک پوسٹ پر چھوٹے ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کی ایف سی کے اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی تاہم حملے میں ایف سی کے پانچ اہلکار ہلاک ہوگئے جن کی شناخت نائیک سرور خان، لانس نائیک الیاس خان، لانس نائیک نقیب اللہ، لانس نائیک عبداللہ اور سپاہی ضیا الرحمان کے نام سے ہوئی ہے فائرنگ کے تبادلے میں تین اہلکار سپاہی روزی خان، سپاہی حامد علی اور سپاہی احسان زخمی بھی ہوئے ہیں حکام کے مطابق فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ ایف سی اہلکاروں کی مدد کے لیے قریبی چیک پوسٹوں اور بلنگور کے ونگ ہیڈ کوارٹر سے اضافی نفری مدد کے لیے پہنچی تاہم اس سے پہلے حملہ آور ندی اور پہاڑی کی طرف فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے سکیورٹی عہدیدار کے مطابق حملہ آوروں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے لاشوں اور زخمیوں کو بلنگور پہنچایا گیا ہے جہاں سے انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے تربت اور پھر آبائی علاقوں کو منتقل کردیا گیا یاد رہے کہ ایران کی سرحد سے ملحقہ بلوچستان کا یہ ضلع ایک دہائی سے زائد عرصے تک بلوچ علیحدگی پسند مسلح تنظیموں کا گڑھ رہا ہے۔ یہاں اس سے قبل بھی سکیورٹی فورسز پر حملے ہو چکے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں