کورونا وائرس کو بلوچستان میں طبقاتی اور مذہبی مسئلہ بنانے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں

کوئٹہ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کورونا وائرس جیسے بین الاقوامی مسئلہ کو بلوچستان میں طبقاتی اور مذہبی مسئلہ بنانے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکومتیں بین الاقوامی مسئلہ سے نمٹنے کیلئے عالمی ادارہ صحت سے رابطہ کرکے وباء کو کنٹرول کریں۔منگل کے روز اپنے جاری بیان میں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ کورونا وائرس ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے تاہم بلوچستان حکومت کی عدم سنجیدگی کے باعث مسئلے کو طبقاتی اور مذہبی بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ بلوچستان اور وفاقی حکومتوں کو چائیے کہ وہ اس وباء پر قابو حاصل کرنے کیلئے عالمی ادارہ برائے صحت ڈبلیو ایچ او سے رابطہ کرکے باقاعدہ ایک حکمت عملی کے ذریعے عالمی وباء کو قابو کریں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے وسائل پر قابض لوگوں نے صوبے کا ہمیشہ سے استحصال کیا ہے آج سی پیک کا سرچشمہ خوف و ہراس کی وجہ سے ویران ہے صوبے کے تعلیمی اور سرکاری ادارے بند ہیں ایسا لگ رہاہے کہ نااہل صوبائی حکومت اس مسئلہ کو مزید گھمبیر بنانے کی سازش کررہی ہے یا اس میں مسئلہ کو قابو کرنے کی اہلیت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوروناوائرس سے متاثرہ مریضوں کیلئے پوری دنیا میں باقاعدگی سے کورنٹائن بنائے گئے ہیں تاہم بلوچستان حکومت کی جانب سے کورنٹائن کے نام پر بسائی گئی خیمہ بستی دنیا کیلئے ایک منفرد مثال ہے جہاں مریض اور غیر مریض دونوں کو ایک ساتھ رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے قائم کورنٹائن میں خدانہ خواستہ کسی ایک شخص میں بھی کورونا وائرس کے اثرات موجود ہیں تو یہ وہاں موجود تمام افراد کو متاثرہ کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی عدم سنجیدگی اور اقدامات سے لگتا ہے کہ حکومت اس عالمی وباء کو بلوچستان میں پھیلانے کیلئے سازش کررہی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مسئلہ کو بلوچستان میں طبقاتی اور مذہبی مسئلہ نہ بنایا جائے صوبائی اور وفاقی حکومت باقاعدہ بین الاقوامی معیار کے مطابق مسئلہ پر قابو پائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں