عمران خان کی زیر صدارت اجلاس،لالی پوپ نہیں ترقیاتی فنڈز دیں،اراکین اسمبلی پھٹ پڑے

اسلام آباد:وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اراکین اسمبلی پھٹ پڑے۔وزیر اعظم سے ایک بار پھرترقیاتی فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ کر دیا ۔ہر بار لالی پوپ دیا جاتا ہے ،آج تک جو بھی وعدے کئے گئے ایک بھی پورا نہیں ہوا۔ذرائع نے بتایا کہ بدھ کے روز ہونے والے پارلیمانی اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے حکومت کو درپیش چیلنجز اور اس سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی اور باالخصوص معاشی و اقتصادی اشاریوں پر ارکان کو اعتماد میں لیا۔وزیر اعظم نے فیٹف معاملے پر اپوزیشن کے رویے پر سخت برہم نظر آئے ،انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پاکستان کے مفاد کے بجائے اپنے مفاد کا سوچ رہی ہے ۔ہم کسی صورت ان سے بلیک میل ہوں گے اور نہ ہی ان کو این آر او دیں گے ۔انہوں نے ارکان اسمبلی کوکہا کہ آج کے اجلاس کی اہمیت کو سمجھیں ہم نے پاکستان کے لیے فیٹف بلز کوہر صورت منظور کرانا ہے،تمام ارکان مشترکہ اجلاس میں اپنی حاضری یقینی بنائیں۔ذرائع کے مطابق اس موقع پر ارکان پارلیمنٹ اپنے حلقوں میں ترقیاتی کام نہ ہونے ، مہنگائی ،گیس اور بجلی معاملے پر پھٹ پڑے ۔اراکین اسمبلی نے کہا کہ ترقیاتی کام نہ ہونے کی وجہ سے حلقے میں جانے کے قابل نہیں ہیں،لوگ ہم سے نیا پاکستان کا سوال کرتے ہیں ،مہنگائی نے غریب عوام کوجکڑ کر رکھ دیا ہے ۔الیکشن میں جتنے بھی وعدے کئے تھے ایک بھی پورا نہیں ہو رہا ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم سے فوری طور پر ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی کام ہوں گے تو حلقے میں سرا ٹھا کر جائیں گے ۔مہنگائی نے عوام کو پریشان کر رکھا ہے ۔ایوان میںجب ہماری ضرورت پڑتی ہے تو وزراء آگے پیچھے گھومنا شروع کر دیتے ہیں انہی دنوں میں وزیر اعظم سے بھی ملاقات ہو جاتی ہے اور جب ہم مسائل کے حل کیلئے بات کرتے ہیں تو کسی کے پاس ٹائم نہیں ہوتا ،ہمیں ہر بار لالی پوپ دیا جاتاہے ۔وزراء ہماری طرف کوئی توجہ نہیں دیتے ۔مسائل بڑھتے جارہے ہیں، بجٹ پاس کرانے کیلئے آپ نے بہت سے وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں ہوئے ۔اس موقع پر وزیر اعظم نے ایک بار اراکین کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ ارکان اسمبلی کو عوامی مسائل سے بخوبی آگاہ ہوں۔یہ مسائل آپ کے نہیں بلکہ میرے ذاتی مسائل ہیں۔عوام کی خدمت کیلئے اقتدار میں آیاہوں ،کوئی دن ایسا نہیں کہ غریب عوام کی فلاح وبہبود کیلئے کام نہ کیا ہو۔کورونا وباء کی وجہ سے ملک کو معاشی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا،اب ہم خوشحالی کی جانب بڑھ رہے ہیں ۔پورے ملک میں یکساں ترقیاتی کام کروائے جائیں گے تا کہ کسی کو شکایت کا موقع نہ ہو،بہت جلد تمام اراکین سے ملاقات کروں گا اور ان کے حلقوں کے مسائل کیلئے ایک مشترکہ لائحہ عمل اپنایا جائیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں