بلوچستان کے مسائل سب سے زیادہ اہم، حکمران دعوؤں تک محدودہیں، سردار اخترمینگل

کوئٹہ؛ بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بوکھلاہٹ کے شکار حکمرانوں کے دن گنے جا چکے،25اکتوبر کا جلسہ عام تاریخی ہوگا، چھ نکات پر عملدرآمد نہ کرنے پر ہم نے حکومت سے علیحدگی اختیار کی،غیر جمہوری قوتوں کے خلاف تحریک کا آغاز بلوچستان کی سیاسی جماعتوں نے کیا اس بار ملک بھر کی تمام جمہوریت پسند جماعتیں متحد ہیں بلوچستان کے قومی حقوق کے حصول کی جدوجہد جاری رہے گی۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے سریاب میں 25اکتوبر کو پی ڈی ایم کے جلسے کی منا سبت سے قائم کئے گئے کیمپ کے افتتاح کے موقع پرپا رٹی ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پارٹی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٖ بلوچ، ضلعی صدر ایم پی اے احمد نواز بلوچ، آغا خالد شاہ دلسوز، میر ولی محمد لہڑی نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، پرنس آغا موسی جان بلوچ، آغا حسن بلوچ، ملک نصیر احمد شاہوانی، رؤف مینگل، غلام نبی مری، واجہ جہانزیب بلوچ، ساجد ترین، حاجی ہاشم نوتیزئی، ملک محی الدین لہڑی، طاہر شاہوانی، یونس بلوچ، لقمان کاکڑ، غفور سرپرہ اور دیگر سیاسی و قبائلی شخصیات بھی موجود تھیں پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 25اکتوبر کا دن جیسے جیسے قریب آ رہا ہے حکمران بوکھلاہٹ کا شکار ہوتے جا رہے ہیں یقینا پی ڈی ایم میں جتنے بھی شامل جماعتیں ان کی بھرپور تیاری ہے قوی امکان ہے کہ جلسہ عام تاریخی ہو گا جس میں سیاسی ورکر سمیت عوام کی بڑی تعداد شرکت کرے گی انہوں نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات میں عوام نے جو مینڈیٹ ہمیں دیا تھا اور ہم نے حکومت کی حمایت کی لیکن حکومت چھ نکات پر عملدرآمد میں ناکام رہی جس پر ہم نے حکومت سے علیحدگی اختیار کر لی بلوچستان کے مسائل ہمارے لئے زیادہ اہم ہیں ہم چاہتے تھے کہ لوگوں کے بنیادی مسائل حل ہوں لیکن حکمران دعوؤں تک محدود رہے ہم نے ضرور یہ کیا کہ بلوچستان کے ماؤں بہنوں، بزرگوں کی حقیقی آواز کو ایوانوں تک ضرور پہنچایا اور پاکستان کے تمام طبقہ فکر کو اپنی آواز کے ذریعے بلوچستان کے مسائل کو اجاگر کرنے اور اپنے ماؤں اور بہنوں کے آنسو پھونچنے میں کسی کسر سے دریغ نہیں کیا کیونکہ ہمارے لئے بلوچ اور بلوچستانی عوام زیادہ اہمیت کے حامل ہیں بلوچستان کے ساحل وسائل کی بقاء و سلامتی اور قومی تشخص کی بحالی کیلئے ہم نے ہمیشہ ثابت قدمی مسلسل اور طویل جدوجہد کی ہے اور اپنے ان شہداء کے خیالات و افکار کو پروان چڑھایا جنہوں نے بلوچستان کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا بی این پی شہداء کے احساسات و جذبات کی حقیقی ترجمانی کرتی ہے یقینا حکمران بوکھلاہٹ کا شکار ہوتے جا رہے ہیں انہیں احساس ہے کہ وہ جس طرح حکمران بنے اب ذہنی پریشان لاحق ہے کہ 25اکتوبر کو ملک بھر کی تمام جمہوری قوتیں یکجا ہو کر حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہونگی حکمرانوں کے دن گنے جا چکے بلوچستان کی قومی حقوق کے حصول کی جدوجہد ہماری لئے اولین ترجیحات میں شامل ہے ہمیشہ بلوچستان ہی سے قوم پرستوں کی نظریاتی سیاست کے ذریعے غیر جمہوری قوتوں کے خلاف آواز بلند ہوئی ہے اور اب بھی 25اکتوبر کو بھرپور عوامی قوت کا مظاہرہ کریں گے انہوں نے کہا کہ ہم باشعور قوم ہیں کوشش کی جائے کہ کورونا سے بچنے کیلئے ماسک اور سماجی فاصلے کو بھی برقرار رکھا جائے کیونکہ ہم عوام کیلئے فکر مند رہتے ہیں اس سے قبل انہوں نے سریاب روڈ پر مرکزی استقبالی کیمپ کا افتتاح کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں