کٹھ پتلی حکومت بلوچستان کے پڑھے لکھے نوجوانوں سے ڈرتی ہے، بلاول بھٹو زرداری

بلتستان:پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پسماندہ علاقوں کے طلبہ کو تعلیم کے لیئے چھوٹی موٹی مراعات سے بھی محروم کرنا ذہنی پسماندگی کی عکاس ہے،ایک صوبے کے طلبہ کا دوسرے صوبوں میں تعلیم حاصل کرنا ثقافتی تبادلے کا باعث بنتا ہے،ثقافتی تبادلے اور نوجوانوں کے آپس میں گھلنے ملنے سے ہم آہنگی کو فروغ اور نتیجتاً وفاق مضبوط ہوتا ہے ،ا ن کا کہنا تھا کہ سال 2012 میں بلوچستان کے طلبہ کو دیگر صوبوں کے تعلیمی اداروں میں داخلے اور وظیفے دینے کا قدم اٹھایا۔یہ قدم صدر آصف علی زرداری کی زیرِ قیادت عوامی حکومت نے آغازِ حقوق بلوچستان کے تحت اٹھایا،مذکورہ اقدام کے نتیجے میں بلوچستان کے بیشمار نوجوان دیگر صوبوں سے تعلیم حاصل کرکے برسر روزگار ہوگئے،اب بلوچستان کے نوجوانوں کی اعلیٰ تعلیم کے آگے رکاوٹیں کھڑی کی جا رہیں ہیں،کٹھ پتلی حکومت بلوچستان کے پڑھے لکھے نوجوانوں سے ڈرتی ہے،سلیکٹڈ حکمرانوں کی طرزِ حکمرانی چوری کرنا اور ڈاکہ ڈالنا ہے،
وزیراعظم ہاوَس کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کا وعدہ کرنے والوں نے اعلیٰ تعلیم کی بجٹ پر ڈاکہ ڈالا،نالائق وزیراعظم بتائے کہ نوجوانوں کو تعلیم سے محروم رکھنے سے کسے خوشی ملے گی پیپلز پارٹی بلوچستان سمیت ملک بھر کے طلبہ کے ساتھ ہے،بلوچستان کے احتجاج پر بیٹھے طلبہ کے جائز مطالبات فوراً تسلیم کیئے جائیں، تاکہ وہ پوری توجہ اپنی تعلیم پر دے سکیں

اپنا تبصرہ بھیجیں