آزادی صحافت اور صحافیوں کی گمشدگی کا معاملہ بھی دیکھنا ہو گا، رضا ربانی

اسلام آباد :پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2002 سینیٹ میں پیش کر دیا گیا۔ پیر کو سینیٹر فیصل جاوید نے بل پیش کرتے ہوئے کہاکہ بل کی منظوری سے الیکٹرانک میڈیا ملازمین کو تحفظ فراہم کیا جائے گا، کسی صحافی کو نوکری سے نکالا جائے تو اس کے پاس کوئی دروازہ نہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ بھی ہوتا ہے کہ زبانی کلامی صحافیوں کو کام پہ رکھ دیا جاتا ہے۔ رضا ربانی نے کہاکہ فیصل جاوید کی کوششوں کی تعریف کرتا ہوں، آزادی صحافت اور صحافیوں کی گمشدگی کا معاملہ بھی دیکھنا ہو گا۔ فیصل جاوید نے کہاکہ اس بل کا تعلق آزادی صحافت سے نہیں صحافیوں کے حقوق سے ہے۔ اجلاس کے دور ان وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ آئین کے تحفظ کے دعویداروں سے پوچھتا ہوں کوئٹہ کے معاملے پر کیوں بات نہیں کی،کوئٹہ میں آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ رضا ربانی آئین کی بات کرتے ہیں تو اس پر کیوں خاموش ہیں،رضا ربانی اپنے اندر حوصلہ پیدا کریں سوال کیا ہے جواب بھی سن لیں۔ انہوں نے کہاکہ شبلی فراز کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے احتجاج کیا اور اس دور ان تلخ جملوں کا بھی تبادلہ ہوا۔ اس موقع پر سینیٹر عطاء الرحمن نے کورم کی نشاندہی کر دی کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس جمعرات کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں