قومی اسمبلی، اپوزیشن کاپی ڈی ایم کو غیر آئینی قرار دینے کیلئے منظور کرائی جانے والی قرارداد واپس لینے کا مطالبہ
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما ؤں راجہ پرویز اشرف اور خواجہ محمد آ صف نے کہا ہے کہ پا کستان ڈیمو کریٹک مو و منٹ(پی ڈی ایم) کو غیر آئینی قرار دینے کیلئے منظور کرائی جانے والی قرارداد واپس لی جائے، اگر پی ڈی ایم کے تحت احتجاج غیر آئینی ہے تو پھرآپ جو دھرنے اور کنٹینر پر احتجاج کرتے رہے ہیں وہ کیسے آئینی تھا، پہلے وزیر صحت پر الزامات کی بوچھاڑ ہوئی اور ان کو اپنا عہدہ سے ہٹایا گیالیکن ان کو سزا نہ دی گئی، داستانیں ہیں کہ ادویات سے اربوں روپے انہوں نے بنائے، پھرظفر مرزا نے لوٹا تو ان کو بھی آپ نے ہٹا دیا، مال سمیٹ کر وہ بھی بیرون ملک چلے گئے،اس کے بعد اپنے ہسپتال کے سی ای او کو دوائیوں پر لگا دیا، 500فیصد ادویات کی قیمتیں بڑھ گئیں،ا دویات کی 500 گنا قیمتیں بڑھائی گئی ہیں اورعوام کی پہنچ سے دور ہو گئی ہیں جبکہ وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ، پی ڈی ایم کے 3جلسوں میں ریاست کے مخالف 3بیانیے سامنے آئے، آپ اپنی اداؤں پر غور کریں ہم عرض کریں گے تو شکایت ہوگی،نواز شریف کے تو پیسے پھنسے ہیں وہ بات کر رہے ہیں، ان سے گلہ نہیں ہے، ان پر 8کیس ہیں، وہ ختم کریں تو سب ٹھیک ہو جائے گا، گلہ تو خواجہ آصف اور ان ارکان پر ہے جو اس بیانیہ پر خاموش ہیں، فوج میں تقسیم کی بات نہ کریں، کیا فوج کے جرنیلوں نے جوانوں کے ساتھ شہادتیں نہیں دیں،یہی بات اجیت دول اور بھارت کا انٹیلی جنس ادارہ کر رہا ہے، جتنا زور لگالیں عمران خان کو2028تک بھی کہیں نہیں بھیج سکتے، گلیوں میں مارے مارے پھر رہے ہیں حکومت کے ساتھ بیٹھ کر مسائل پر بات کریں، اپنا مدعا اگر 8 کیسوں پر رکھیں گے تو پھر کوئی بات نہیں ہو گی، اجلاس کے دوران حکومتی رکن عطا اللہ نے خواجہ آصف کی تقریر کے دوران کورم کی نشاندہی کردی، کورم پورانہ ہونے پر ایوان کی کاروائی غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے راہنما اور سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ کل ایک پی ڈی ایم کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دینے کیلئے قرار داد منظورکی گئی، پھرآپ جو دھرنے اور کنٹینر پر احتجاج کرتے رہے ہیں وہ کیسے آئینی تھا، یہ نہیں ہو سکتا کہ جو ہم احتجاج کریں وہ غیر آئینی ہے اور جو آپ کریں وہ آئینی ہے، اس حوالے سے منظور کی گئی قرار داد واپس لی جائے، ادویات کی 500 گنا قیمتیں بڑھائی گئی ہیں، عوام کی پہنچ سے دور ہو گئی ہیں، حکومتی ارکان نے توجہ دلاؤ نوٹس لایا ان کو شاباش دیتے ہیں، پی ڈی ایم میں ساری اپوزیشن شامل ہے، اگر اس کو غیر آئینی کہیں گے تو پھر آپ کا یہاں موجود ہونا بھی غیر آئینی ہو گا۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ آئین سپیکر کی کرسی کی عزت کو یقینی بناتا ہے، ایوان میں ڈسپلن نہیں رکھیں گے تو ایوان کا مقصد فوت ہو جاتا ہے، بعض لوگ فٹ بال کھیلتے ایوان میں آ گئے ان کو سپیکر کی کرسی کی عزت کا پتانہیں ہے، پی ڈی ایم غیر آئینی نہیں، احتجاج اور تنقید آپ کا حق ہے، پی ڈی ایم کے 3جلسوں میں 3بیانیے سامنے آئے، فوج اور عدلیہ ملک کے خلاف کام کر رہے ہیں، آزاد بلوچستان چاہیے، ارد زبان کو نہیں مانتے۔ آپ اپنی اداؤں پر غور کریں ہم عرض کریں گے تو شکایت ہوگی، نواز شریف کے تو پیسے پھنسے ہیں وہ بات کر رہے ہیں، ان سے گلہ نہیں ہے، ان پر 8کیس ہیں، وہ ختم کریں تو فوج اور حکومت اور عمران خان سب ٹھیک ہو جائیں گے، نواز شریف سے کوئی گلہ نہیں وہ پھنسے ہوئے ہیں، اس بیانیہ پر جب خواجہ آصف اور لوگ خاموش رہتے ہیں، یہ دکھ اور افسوس کی بات ہے، ریاست پر تنقید نہ کریں،ایاز صادق کو عزت دی گئی اور ایک سر گرمی میں شامل کیا گیا، انہوں نے جھوٹ بولا، ہم نے ہندوستان کو گھس کر مارا ہے، پلوامہ کے بعد میں جو ہماری کامیابی ہے، عمران خان کی قیادت میں سب کی کامیابی ہے، واقعہ کے بعد ہم نے گھس کے مارا ہندوستان کی پٹائی کی، ان کا میڈیا اور سیاست دان اس پر شرمندہ ہے، کچھ شرم ہوتی ہے اور کچھ حیاء ہوتی ہے، کہتے ہیں اردو کو اپنی زبان نہیں مانتے، سلیقہ اور عقل نہیں ہے، بات کرنے کی، خاموش رہنے والے دوستوں پر گلہ ہے، آپ کہتے ہیں کہ فوج کے جنرلوں کے خلاف ہیں اور جوانوں کے ساتھ ہیں، یہ کہہ کر کس کو فائدہ دیتے ہیں، تقسیم کی بات نہ کریں، یہی بات اجیت دول اور بھارت کا انٹیلی جنس ادارہ کر رہا ہے، عمران خان کو2028تک بھی کہیں نہیں بھیج سکتے، گلیوں میں مارے مارے پھر رہے ہیں حکومت کے ساتھ بیٹھ کر مسائل پر بات کریں، اپنا مدعا اگر 8 کیسوں پر رکھیں گے تو پھر کوئی بات نہیں ہو گی۔ مسلم لیگ (ن) کے راہنماخواجہ آصف نے کہا کہ ایک شخص صحت کے وزیر تھے، ان پر الزامات کی بوچھاڑ ہوئی اور ان کو اپنا عہدہ سے ہٹایا گیا، ان کو سزا نہ دی گئی،یہ ایک سانحہ ہے، لیکن اتنا ہوا کہ جر م تسلیم کرکے ان کو عہدے ہٹا دیا گیا، داستانیں ہیں کہ ادویات سے اربوں روپے انہوں نے بنائے، اس کے بعد ظفر مرزا آئے، کووڈ کے عروج و زوال کی داستان طفر مرزا سے جڑی ہوئی ہے،ظفر مرزا نے لوٹا تو ان کو بھی آپ نے ہٹا دیا، مال سمیٹ کر وہ بھی بیرون ملک چلے گئے،اس کے بعد اپنے ہسپتال کے سی ای او کو دوائیوں پر لگا دیا، 500فیصد ادویات کی قیمتیں بڑھ گئیں۔ ان کے خطاب کے دوران حکومت کے رکن عطاء اللہ نے کورم کی نشاندہی کر دی۔ جس پر کورم مکمل نہ نکلا تو صدر نشیں ریاض فتیانہ نے ایوان کی کاروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔(اح+وخ)


