اکرونا وائرس کے پھیلاؤ کے زمہ دار کا سب کو پتہ ہے، تنقید نہیں کرنی چاہیے، مولانا حیدری

کوئٹہ:جمعیت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل و سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس ایران تفتان باڈر سے آیا اور ہم سب کو پتا ہے کہ اس کا ذمہ دار کون ہے اس وقت ہمیں کسی پر تنقید نہیں کرنی چاہئیے مگراحتیاطی تدابیر اختیار کرنا چاہئے جب آرمی پبلک سکول کا واقعہ پیش آیا اس وقت موجودہ حکمرانوں نے سب جماعتوں کو اکھٹا کیا اور مشترکہ حکمت عملی طے کی ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ وڈیو لنک کانفرنس میں اپوزیشن جماعتوں کے قائدین اور حکومت کے اتحادی جماعتوں کے قائدین کا بھی مشکور ہوں یہ وائرس چین سے شروع ہوا ہم چائنہ حکومت کو خراج تحسین پیش کرتے کے انہوں نے بروقت اس وائرس پر قابوں پالیاجمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے چائنہ کے سفیر سے ملاقات بھی کی اور بھرپور تعاون کا یقین دلایا پاکستان مین یہ وائرس تفتان کے باڈر سے ایا اور ہم سب کو پتا ہے کہ اس کا ذمہ دار کون ہے جیسے سب قائدین نے کہا اس وقت ہمیں کسی پر تنقید نہیں کرنی چاہئیے مگر احتیاط تو کرنی چاہئیے جب آرمی پبلک سکول کا واقعہ پش ایا اس وقت موجودہ حکمرانوں نے سب جماعتوں کو اکھٹا کیا اور مشترکہ حکمت عملی طے کی آج کے حکمران اس معاملہ پر بھی سنجیدہ نظر نہیں آرہے ہیں سندھ حکومت کو میں خراج تحسین پیش کرتا ہو کہ انہوں نے بروقت قدم اٹھایا اس وقت ہم سب کو متحد ہونا ہوگا اور اس وبا سے لڑنا ہوگااب بھی وقت ہے کہ ہمیں ملکر مقابلہ کرنا چاہئیے کورونا وائرس کے پیش نظر جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اپنی تمام سرگرمیاں منسوخ کردی ہماری تنظیم انصار السلام کو ہم نے ہدایت کردی ہے کہ وہ حکومت اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ملکر انکی مدد کرے اور تعاون کرے ہم نے تمام اختلافات کو سائڈ پر رکھ کر حکومت کو بھی تعاون کی پیش کش کی ہمارے حکمرانوں کو چاہئیے کہ وہ اس اہم مسئلہ پر قومی کانفرنس بلاتے مگر افسوس ایسے نا ہوسکااس وقت میں اور ہمارے پورے جماعت ڈاکٹرو کو سلام پیش کرتی ہے ڈاکٹر اسامہ جو انتقال کرگئے ہم ان کے اہلخانہ سے کے غم میں برابر کے شریک ہے اس وقت وینٹیلیٹرز موجود نہیں ہے ہمیں انکا اہتمام کرنا ہوگالاک ڈاؤن سے غریب اور مزدور لوگوں کیلئے بھی ہمیں حکمت عملی طے کرنی چاہئیے، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری لاک ڈاؤن کے دوروان دیہاڑی دار مزدور کو پندہ دنوں کے سات ہزار روپے فراہم کرنے چاہئییحکومت نے اس معاملہ کو سنجیدہ نہیں کیا میں اپوزیشن کی جماعتوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہو کہ ہم اس وقت اکھٹے ہوئے یہ ذمہ داری ریاست کی بنتی ہے، ہمیں انسانی بنیادوں پر ملکر کام کرنا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں