حکومت امن وامان کی بہتری کے کیلئے اقدامات کرتی ہے تواپوزیشن تنقید کرنے لگتی ہے،میرظہور بلیدی
کوئٹہ: صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اپنی ذمہ داری کو بخوبی نبھایا ہے دس سال پہلے بلوچستان میں جوحالات تھے آئے روز ٹارگٹ کلنگ، بم دھماکے،ا غواء برائے تاوان کے واقعات عام تھے انہوں نے کہا کہ امن بحال کرنے میں حکومت نے بہترین پالیسی دی جبکہ پولیس، لیویز، ایف سی اور فوج کے جوانوں نے بیش بہا قربانیاں دے کر بلوچستان کے حالات کو بہتر بنایا مجھے اپوزیشن سے توقع تھی کہ وہ فورسز کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کریں گے تاہم ایسا نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ گوادر میں سیف سٹی کا منصوبہ کافی عرصے سے تاخیر کا شکار تھا۔ صوبائی حکومت کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہم نے گوادر سیف سٹی منصوبے کو فعال کیا۔ چین کی مدد سے ماسٹر پلان تیار اور پھر تمام اسٹیک ہولڈرز کی آراء اور مشاورت سے اسے منظور کیا۔ گوادر کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی جی ڈی اے کی گورننگ باڈی میں رکن ہیں گوادر میں باڑ لگانے کے حوالے سے مشاورت کے لئے حکومتی وفد نے گزشتہ روز گوادر کا دورہ بھی کیا اور لوگوں سے مشاورت کی صوبائی اور وفاقی حکومتیں گوادر میں اربوں روپے کی لاگت سے ترقیاتی کام کررہی ہیں گوادر میں 300میگاواٹ پاور پلانٹ، ایئر پورٹ، ایکسپریس وے، فش ہاربرتعمیر کئے جارہے ہیں جبکہ ہسپتال کو مستقبل میں اپ گریڈ کیا جائے گا گوادر ملک دشمن عناصر کی آنکھوں میں کھٹکتا ہے پی سی ہوٹل حملہ اس کی واضح مثال ہے کہ دشمن ترقی پر قدغن لگانا چاہتا ہے جبکہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ لوگوں کو تحفظ فراہم کرے۔ اپوزیشن خود کہہ رہی ہے کہ امن وامان کی صورتحال مخدوش ہے اور جب حکومت امن وامان کی بہتری کے لئے اقدامات کرتی ہے تو پھر اپوزیشن تنقید کرنے لگتی ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں تعمیراتی اور مثبت سوچ کو پروان چڑھانے کی ضرورت ہے ایسا نہ ہو کہ جانے انجانے میں ہم ان لوگوں کی زبان بولیں جو گوادر کی ترقی نہیں چاہتے ایسے الفاظ استعمال کرنے سے گریز کیا جائے کہ جن سے شہداء کے خاندانوں کی دل آزاری ہو ہمیں شہداء کی قربانیوں کو سراہنا چاہئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے گوادر میں پانی کے مسئلے کو فوری طو رپر حل کیا ہے گوادر میں ترقیاتی منصوبے، تعلیمی ادارے، بنائے جارہے ہیں اپوزیشن یہ تاثرنہ دے کہ صوبائی حکومت کچھ نہیں کررہی حکومت نے تاریخی اقدامات اٹھائے ہیں انہوں نے کہا کہ سی پیک گوادر کے بغیر ناممکن ہے ماضی میں جو حکومتیں رہیں اور جن کے گن گائے گئے انہوں نے سی پیک میں بلوچستان کو ایک فیصد حصہ دیا اور ان کی حکومت نے ترقی دینے کی بجائے نظر انداز کیا۔ وزیرعلیٰ جام کمال نے پہلی بار گوادر اورسی پیک کے حوالے سے تمام معاملات کو سب کے سامنے واضح کیا اور حقائق بتائے ہم جب حقائق پر بات کرتے ہیں تو اپوزیشن کو برا لگتا ہے وفاق کو واضح طور پر کہا ہے کہ ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان کے ساتھ جو زیادتی کی ہے اس کا ازالہ کیا جائے ورنہ ہم سی پیک کے کسی معاہدے کو تسلیم نہیں کریں گے۔ا نہوں نے کہا کہ ماضی میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے اشتراک سے ژوب میں شاہراہ کا افتتاح کرکے اسے سی پیک کا نام دیا گیا اور عوام کو چونا لگایا گیا ہم نے عملی طو رپر مغربی روٹ کا افتتاح کیا ہے جبکہ بلوچستان بھر میں سڑکوں او ر ڈیمز کے منصوبے شروع کئے گئے ہیں جنہیں ہم پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے تربت آکر 600ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا پہلی بار صوبائی حکومت نے وفاق سے83بلین روپے کی ایلوکیشن کروائی ہے پی ڈی ایم نے جو فوج کے خلاف مہم چلائی ہے وہ ٹھیک نہیں البتہ زابد علی ریکی نے فوج کے حق میں بات کی جس پر خوشی ہوئی۔اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل ارباب طاہر کاسی نے ایوان کو گوادر میں باڑ کی تنصیب کے حوالے سے عدالت عالیہ کے احکامات بارے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بار کونسل اور رکن صوبائی اسمبلی میر حمل کلمتی کی جانب سے گوادر میں باڑ کی تنصیب کے حوالے سے آئینی درخواستیں دائر کی گئی تھیں حکومت نے اپنا موقف پیش کیا کہ گوادرمیں باڑ کی تنصیب سیف سٹی منصوبے کا حصہ ہے عدالت عالیہ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر میں باڑ کی تنصیب پالیسی معاملہ ہے اور پالیسیاں طے کرنا اسمبلی کاکام ہے جہاں پر حکومت اور اپوزیشن دونوں مل کر ایک بہتر پالیسی مرتب کرسکتے ہیں عدالت نے معاملہ بلوچستان اسمبلی کے سپرد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے کو اسمبلی میں حل کیا جائے اور عدالت اسمبلی کے فیصلے کو تسلیم کرے گی۔