پنجاب کے اداروں میں بلوچستان کے طلباء کے داخلے پر پابندی تعلیم مخالف اقدام ہے، بی ای سی فیصل آباد

کوئٹہ: بلوچ ایجوکیشنل کونسل (جی سی فیصل آباد) کے ترجمان نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں بلوچستان کے طلباء کے لئے اوپن میرٹ کی بندش، بولان میڈیکل کالج کوئٹہ میں اوپن میرٹ نشستوں اور ایچ ای سی میں میڈیکل نشستوں کی تعداد میں کمی قابل مذمت ہے اور ہم ایسی تمام اقدامات کی مذمت کرتے ہیں جو تعلیم کے خلاف ہیں. بلوچستان جو ترقی کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے پسماندہ صوبہ ہے لیکن بدقسمتی سے بلوچستان کو پسماندہ رکھنے کے علاوہ، بلوچستان کے طلباء علم بھی تعلیم سے محروم ہورہے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں بلوچستان کے طلباء کے لئے اوپن میرٹ میں داخلہ ختم کردیا گیا ہے، یہاں تک کہ بولان میڈیکل کالج کوئٹہ اور ایچ ای سی میڈیکل سیٹوں میں اوپن میرٹ کی نشستوں میں کمی کردی گئی ہے جو ایک دہائی سے بلوچ طلبہ کے لئے مختص تھیں۔ بلوچستان کے مظلوم طلباء کو تعلیمی اداروں سے دور رکھنے کی پالیسی پر عمل درآمد، کیا یہ عشروں کے مظالم کا تسلسل ہے؟
طلباء جو اپنے بنیادی تعلیمی حقوق کے لئے سارا سال احتجاج کرتے ہیں۔ حال ہی میں بلوچ طلباء نے بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان اور اسلامی یونیورسٹی بہاولپور کی اسکالرشپ کے خاتمے کے خلاف پیدل مارچ کیا لیکن ایک بار پھر بلوچ طلباء کو دوبارہ احتجاج کرنے پر مجبور کرنا اور بلوچ طلباء کو تعلیم جیسے بنیادی اور آئینی حق سے دور رکھنا اور اس طرح کی تمام کارروائی قابل مذمت ہے۔
ترجمان نے بلوچستان حکومت سمیت وفاقی حکومت سے مطالبہ کی ہے کہ وہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور بولان میڈیکل کالج کوئٹہ اور ایچ ای سی میڈیکل سیٹوں پر اوپن میرٹ نشستوں کا معاملہ فوری طور پر حل کریں۔ اگر مجاذ اداروں اور حکومت وقت نے ہمارے مطالبات پر کان نہ دھریں تو ملک گیر احتجاج کا آئینی حق محفوظ رکھتے ہیں اور ہم اس حق کا مظاہرہ بھی کریں گے۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں