خواتین سے متعلق بیان: ٹوکیو اولمپکس کے سربراہ کو استعفیٰ دینا پڑگیا

چند روز قبل خواتین سے متعلق بیان دینے پر شدید تنقید کی زد میں آنے والے ٹوکیو اولمپکس کے سربراہ نے بلآخر عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ٹوکیو اولمپکس کے سربراہ 83 سالہ یوشیرو موری نے خواتین سے متعلق بیان دیا تھا کہ ’خواتین بہت زیادہ باتیں کرتی ہیں اور ان کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں کئی خواتین شامل ہونے کی وجہ سے میٹنگز میں بہت زیادہ وقت لگتا ہے‘۔
اولمپکس کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر ہم بورڈ ممبران میں خواتین کی تعداد بڑھاتے ہیں تو ہمیں ان کے بات کرنے کا وقت بھی یقینی طور پر بڑھاناہوگا کیونکہ انہیں ختم کرنے میں کافی مشکل ہوتی ہے جو کافی اذیت ناک ہے۔
’خواتین بہت باتیں کرتی ہیں‘، ٹوکیو اولمپکس کے سربراہ نے بیان پر معافی مانگ لی
ٹوکیو اولمپکس کمیٹی کے سربراہ کی جانب سے اس بیان پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور استعفے کا مطالبہ کیا جارہا تھا لیکن یوشیرو موری نے اپنے بیان پر معافی مانگی تھی اور استعفیٰ دینے سے انکار کردیا تھا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق یوشیرو نے اسپیشل کمیٹی کے اجلاس میں ایک بار پھر اپنے بیان پر معافی مانگی اور استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔
یوشیرو کا کہنا تھا کہ جولائی سے اولمپکس کے انعقاد میں کیا اہم ہے، یہ ایک ایسا کیس بالکل نہیں جس سے میری موجودگی اس معاملے میں رکاوٹ بنے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہےکہ اب تک اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہےکہ سابق جاپانی وزیراعظم موری کی جگہ کون اولمپکس کمیٹی کی سربراہی کرے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں