لیاری میں گینگ وار ٹور مسلط کرنے کی سازش ہورہی ہے،مقررین

کراچی (رپورٹ: رفیق بلوچ) لیاری عوامی محاذ کے زیر اہتمام شہدائے سانحہ جھٹ پٹ مارکیٹ لیاری کی 19 خواتین شہداء کی یاد میں چاکیواڑہ بزنجو چوک پر دیے روشن کرکے خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ المناک سانحہ 12 مارچ 2014ء کو پیش آیا، گینگ وار کے دہشت گردوں نے راکٹ اور دستی بموں سے مارکیٹ میں خواتین پر حملہ کیا جس سے 19 خواتین نے جام شہادت نوش کی اور 42 خواتین زخمی ہوئیں۔ تقریب میں اس بات کا مطالبہ کیا گیا کہ اس واقعے پر ایک جوڈیشل انکوائری کمیشن قائم کیا جائے اور پسماندگان کو مالی امداد فراہم کی جائے۔ تقریب میں مقررین نے ان قوتوں کی سخت مذمت کی جو لیاری میں دوبارہ بدامنی کی فضاء قائم کرنے کے لئے ”گینگ وار ٹو“ کو اہلیان لیاری پر مسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیاری کے عوام کسی صورت میں ایسا ہونے نہیں دیں گے تقریب سے اسد اقبال بٹ، خالق زردان، آمنہ بلوچ، مجید ساجدی، عبدالوہاب بلوچ، حبیب حسن، عیسیٰ خان بلوچ، کرم علی، سمیر بلوچ، عبدالرحمن بلوچ، ڈاکٹر پروفیسر اصغر دشتی اور دیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے 12 مارچ 2014ء کو لیاری کا سیاہ ترین دن قرار دیا۔ اُس دن لیاری کے ایک کاروباری مقام کو نشانہ بناکر خواتین کے خون سے رنگ دیاگیا، انہوں نے اس واقعے میں ملوث افراد کی شدید الفاظ میں مذمت کی مقررین نے کہا کہ لیاری مختلف نسلوں، قوموں، لسانی اکائیوں اور مذاہب کے ماننے والوں کی بستی ہے یہ پھولوں کا ایک گلدسہ ہے لیاری نے ہمیشہ مزاحمتی کی سیاست کی آج ایک بار پھر لیاری کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے یہ سب کچھ ایک ساز کے تحت کیا جارہا ہے اہلیان لیاری مذمت کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں