سلیکٹڈ وزیراعلیٰ معاملہ فہم نہیں، صوبے کو ایک نئے بحران کی جانب دھکیلا گیا ہے، حاجی لشکری رئیسانی

کوئٹہ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعلیٰ معاملہ فہم نہیں،ڈنڈے کے زور پر صوبے کے معاملات چلائے جارہے ہیں۔ ڈاکٹروں کیساتھ مذاکرات کی بجائے ان پر تشدد کرکے صوبے کو ایک نئے بحران کی جانب دھکیلا گیا ہے۔پیر کے روزاپنے جاری مذمتی بیان میں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور دیگر طبی عملہ سے یکجہتی ڈاکٹروں کی گرفتاریوں اور ان پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات میں صوبے کی سیاسی قیادت کا سیاسی قتل عام کرکے اقتدار تک رسائی حاصل کرنے والے غیر سیاسی لوگوں کے پاس صوبے کو عالمی وباء کی صورت میں درپیش بحران سے نکالنے کی اہلیت ہے نہ صلاحیت ان لوگوں کو ڈنڈے کے زور پراقتدار میں لایا گیا ہے اوریہ ڈنڈے کے زور پر صوبے کے معاملات چلانا چاہتے ہیں جو بلوچستان میں ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی وباء کر مقابلہ کرنے والے ڈاکٹرز چندا اکھٹاکرکے حفاظتی آلات خریدرہے ہیں جبکہ حکومت انہیں سیلوٹ کرکے اپنی ذمہ داریوں سے بری الزمہ ہونا چاہتی ہے جو مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب صوبے کے لوگوں کی زندگیاں داؤ پر لگی ہیں حکومت طبی عملہ کو حفاظی آلات فراہم کرنے کی بجائے ان پر ڈنڈے برسا کر گرفتار کر رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ فوری طور پر گرفتار ڈاکٹروں کو رہا کرکے ان کو حفاظی آلات فراہم کئے جائیں ڈاکٹروں کی گرفتاریوں اور تشدد سے پیدا ہونے والے بحران کا بلوچستان کسی صورت متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں