گہرام کا اغوااور مسخ شدہ لاش کی صورت میں واپسی انسانی حقوق کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے، غنی پرواز، گلزار دوست

تربت:تربت سول سوسائٹی کیکنوینر گلزار دوست بلوچ اور ایچ آر سی پی مکران کے ریجنل کوآرڈنیٹر غنی پرواز نے تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 12جون کو تحصیل تمپ کیکونشقلات سے رات تقریبا 4بجے چار نوجوانوں کو اغوا کرکے ان میں سے ایک گہرام ولد نادل جان کی لاش کو انکے اہلخانہ سے وصول کرنے کیلئے فون پر رابطہ کیا جنہیں انکے اہلخانہ نے وصول کرنے سے انکار کیا کیونکہ نوجوان تو زندہ وسلامت گرفتار کیاگیاتھا جبکہ اب اسکی لاش وصول کرنے کیلئے رابطہ کیاجارہاہے جوکہ انسانی حقوق کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے، پہلے اغوا کرکے لاشیں مسخ کرکے پھینک دیے جاتے تھے اب ایک نیا سلسلہ شروع کیا گیا ہے, اٹھاکر مارو اور پھر موت کی وجہ دل کا دورہ بتاتیہیں جوکہ سراسر زیادتی ہے۔ اسی طرح گوادر سے بھی یاسرحاجی حمید اور دیگر نوجوانوں کو اٹھا لیا گیا ہے جوکہ طالبعلم ہیں۔ماورا آئین وقانون گرفتاریاں بند ہونے چاہییں, اور ہمیں خدشہ ہیکہ زیرحراست دیگر 3افراد کو اسی طرح نہ ماراجائے.۔ایچ آر سی پی کے رہنما غنی پرواز نے کہاکہ تمپ سے نوجوانوں کو اغوا کرکے ان پر ٹارچر کیاگیا جس سے گھرام نادل شہید ہو چکے ہیں، جوکہ انسانی حقوق کی سراسر خلاف ورزی ہے آئین وقانون اسکی اجازت نہیں دے سکتے، آئین کیمطابق اگر کسی پر شک ہے تو اسے پولیس یالیویز گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرے اور عدالت میں پیش کرنے کے بعد سزا دی جائے جبکہ یہاں معاملہ کچھ اور ہے ایف سی لوگوں کو رات کی تاریکی میں اٹھاتی ہے اور ماورا آئین وقانون تشدد کانشانہ بناتی ہے، ایف سی کا کام سرحدوں کی حفاظت کرناہے جبکہ یہاں ایف سی کو آبادیوں میں لاکر بسایاگیاہے جوکہ لوگوں کو گرفتار اور تشدد کرکے انہیں اذیت دیتیہیں، ایف سی کو یہ ہرگز یہ اجازت نہیں، ایف سی آج علاقے میں اپنی زمہ داریوں سے ہٹ کر غیر انسانی کاموں میں ملوث ہے جس سے وہ سخت بدنام ہے نوجوان طالبعلم حیات مرز بلوچ کا واقعہ ہو یاپھر امیر مراد کا واقعہ یہ ایف سی پر داغ ہیں، انہوں نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہیکہ گرفتار نوجوانوں کو فورا رہا کیا جائے, گہرام نادل کوشہید کرنے والوں کوگرفتارکیاجائے, اور یہ ماورا آئین وقانون گرفتاریاں بندکی جائیں، جبکہ وفاقی حکومت سے مطالبہ ہیکہ ایف سی کو آبادیوں سے نکال کر سرحدوں پر بھیجا جائے کیونکہ کسی بھی قانون میں شہروں کے اندر فوج کو آباد نہیں کیاجاتا، یہ آئین پاکستان کی بھی خلاف ورزی ہے عالمی انسانی حقوق اور اقوام متحدہ سمیت کسی بھی ادارے اور قانون میں اسکی اجازت نہیں, اس موقع پر تربت سول سوسائٹی کے کورکمیٹی کے رکن کامریڈ ظریف زدگ بھی موجود تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں