باپ کے وزراء نے استعفے گورنر کی بجائے وزیر اعلی کوبھیج دئیے
کوئٹہ:بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی)سے تعلق رکھنے والے 4صوبائی وزراء نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے اہم معاملات پراعتماد میں نہ لینے کے خلاف اپنے استعفیٰ گورنربلوچستان کی بجائے وزیراعلیٰ بلوچستان کو بھجواد یں دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے صوبائی وزراء سے رابطہ کرلیا،آج وزیراعلیٰ بلوچستان اور 4صوبائی وزراء کے درمیان اہم بیٹھک ہوگی۔ذرائع کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر رہنماء سردار مسعود خان لونی کی رہائش گاہ پر صوبائی وزراء سردارمسعود لونی،حاجی نورمحمددمڑ،حاجی محمدخان طوراتمانخیل،حاجی میٹھا خان کاکڑاور رکن صوبائی اسمبلی لیلیٰ ترین کے درمیان موجودہ صورتحال کے حوالے سے اہم بیٹھک ہوئی جو سات گھنٹے تک جاری رہی،اس موقع پر پی ایس ڈی پی میں ان کے حلقہ انتخاب میں مداخلت اور فنڈز نہ دینے سے تحفظات کااظہار کیاگیا،اس آمر پر بھی اظہار کیاگیاہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان صوبے کے اہم معاملات پر ان کواعتماد میں نہیں لے رہے اور نہ ہی اہم فیصلوں کے حوالے سے انہیں آگاہ کیا جاتاہے بلکہ ہمیں فیصلہ سازی میں اہمیت بھی نہیں دی جارہی،لہٰذاء مجبور ہوگئے کہ اپنے حلقہ انتخاب کے عوام کے بہتر مفاد کیلئے استعفیٰ وزیراعلیٰ بلوچستان کو بھجوادئیے ہیں۔ذرائع کے مطابق صوبائی وزراء کی ناراضگی واستعفوں سے متعلق سوشل میڈیا پر خبروں کی زیر گردش کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے صوبائی وزراء سے ٹیلیفونک رابطہ کیااور ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ذرائع کاکہناہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان اور ناراض صوبائی وزراء کے درمیان آج اہم ملاقات بھی ہوگی۔