بلوچستان کے لیے نیا تحفہ، جاوید جبار دسویں این ایف سی ایوارڈ کے لیے نمائندہ نامزد

بلوچستان کے لیے نیا تحفہ، جاوید جبار دسویں این ایف سی ایوارڈ میں نمائندگی کرینگے، محکمہ خزانہ بلوچستان کی جانب سے ڈپٹی سیکرٹری این ایف سی سیکرٹریٹ عبدالمالک بلغاری کو ارسال کردہ لیٹر میں سابق سینٹر وادیب جاوید جبار کو دسویں این ایف سی ایوارڈ کے لیے بلوچستان کی جانب سے بطور نمائندہ تجویزکیا گیا ہے، جاوید جبار 1985سے 1991تک سینیٹ کے ممبر رہے اور 1988 سے 2000تک تین مرتبہ وفاقی کابینہ کا حصہ بھی رہ چکے ہیں اور وہ سابق صدر جنرل مشرف کے مشیر بھی رہ چکے ہیں، موصوف دانشور، ادیب اور فلمساز بھی ہیں دو فلمیں بھی بنا چکے ہیں اور وفاقی وزیر اطلاعات بھی رہے چکے ہیں کئی کتابوں کا مصنف بھی ہیں، تعلق کراچی جبکہ آباؤاجداد ہندوستان کے شہر حیدرآباد سے آئے تھے، بلو چستان حکومت کی تجویز کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامناکرنا پڑ رہا ہے بی این پی کے رکن اسمبلی ثناء بلوچ نے سماجی رابطے کی سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہو ئے کہا ہے کہ جاوید جبار ایک ادیب اوراچھے قلمکار ہیں لیکن بلوچستان، معاشیات، مالیات اور وفاقی محاصل کی تقسیم کے ماہر نہیں، ان کو بلوچستان کے کیس لڑنے پر مشکلات کا سامنا کرنے پڑے گا،انہوں نے بلوچستان حکومت کے فیصلے پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے، فیس بک پر ایک صارف نے پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جاوید جبار کوئٹہ کے علاوہ شائدبلوچستان کے پانچ شہروں کے نام بتانے سے قاصر ہونگے، انہوں نے بلوچستان حکومت کے فیصلے کو طنز کا نشانہ بنایا

اپنا تبصرہ بھیجیں