وزراء کی چیخیں بتا رہی ہیں ان کے خلاف کیا فیصلہ آنے والا ہے، احسن اقبال

اسلام آباد:رکن قومی اسمبلی اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ آج کل وزراء کی چیختیں سنائی دی جارہی ہیں جس سے پتہ چل رہا ہے کہ الیکشن کمیشن میں ان کے خلاف کیسز پر کیا فیصلہ آ نے والا ہے،وزیر اعظم عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر کا نام خود تجویز کیا تھا اور اب اپنے ہی تجویز کردہ الیکشن کمشنر کے خلاف پراپیگنڈا اور الزامات کی بوچھاڑ کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے احتساب عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔احسن اقبال نے کہا کہ آج پھر نارووال سپورٹس سٹی کے مقدمے میں نیب کورٹ پیش ہوا کل قومی اسمبلی میں بھی نارووال سپورٹس سٹی کا مسئلہ اٹھایا 90 فیصد پراجیکٹ مکمل تھا لیکن اس کو انتقام کا نشانہ بنایاگیا،اگر نارووال سپورٹس سٹی کو مکمل ہونے دیا جاتا تو کھلاڑی ٹریننگ کرکے میڈل لاتے،نارووال سپورٹس کمپلیکس التوا کے باعث کروڑوں روپے کی مشینری خراب ہو گئی، مصباح الحق نے نارووال سپورٹس کمپلیکس کومثالی کمپلیکس قرار دیا،آج نارووال سپورٹس کمپلیکس کے کرکٹ گراؤنڈ میں تین تین فٹ گھاس ہے،بدین کی طرح نارووال بھی پاکستان کا حصہ ہے،بدین کی طرح نارووال میں سپورٹس کمپلیکس بننا غلط کیسے ہوا،32 سو ارب کے ترقیاتی منصوبوں پر ن لیگ نے کام کیا،اگر ان منصوبوں میں کرپشن ہوئی تو سامنے لاؤ، احسن اقبال نے کہاکہ مجھ پر ملتان سکھر موٹروے میں کمیشن کھانے کا الزام لگایا گیا،دو سال سے حکومت ایک بھی ثبوت عدالت میں پیش نہ کرسکی،اپنی نالائقی نااہلی کو الزامات کے پیچھے چھپاتے ہیں،ملکی معیشت سیاست کا بیڑا غرق کردیا، کھیلوں کے میدان مشکلوں سے آباد کیے،ن لیگ نے امن و امان کی صورتحال ٹھیک کی،2009ء میں بدقسمتی سے سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملہ ہوا،غیر ملکی ٹیموں کا عدم اعتماد ہے،اس کو ناکام سفارتکاری کہیں یا سیکورٹی،کھیل کے میدان ویران ہورہے ہیں،عالمی سطح پر جگ ہنسائی ہورہی ہے، نارووال سپورٹس سٹی میں کروڑوں روپے کا سامان ضائع کردیاگیا ہے،نارووال سپورٹس سٹی میں کروڑوں روپے سامان ضائع ہونے کا کون زمہ دار ہے،مصباح الحق نے کہا نارووال سپورٹس سٹی میں بین الاقوامی کھیلوں کے منصوبے بن چکے ہیں،نارووال سپورٹس سٹی میں کئی فٹ گھاس اگ چکی ہے اور شیشے ٹوٹ چکے ہیں،انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے خلاف کیسز کی رپورٹ منظر عام پر آنے والی ہے،تحریک انصاف کو رپورٹ کی تفصیلات کا علم ہے، تبھی وزراء الیکشن کمیشن پر حملہ کررہے ہیں، وزراء کی چیخیں بتا رہی ہیں کیا فیصلہ آئیگا،چیف الیکشن کمشنر کا نام اپوزیشن نے تجویز نہیں کیا تھا،جس شخص کو خود نامزد کیا اس پر منفی الزام تراشیاں اور پراپیگنڈا کررہے ہیں،چیف الیکشن کمشنر پر تنقید سے پہلے حکومت اپنے گریبان میں جھانکے،اپنے جرائم کو چھپانے کیلئے چیف الیکشن کمشنر کی کردارکشی کی جارہی ہے، کوئی ایک مثال نہیں کہ سول جج کے فیصلے کو بھی نظر انداز کیا لیکن اب سپریم کورٹ کے فیصلے کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا،مجھے حیرت ہے سپریم کورٹ بھی توہین عدالت پر خاموش ہے،ہم نے توہین عدالت سزائیں بھگتیں ہیں، احسن اقبال نے کہاکہ انتخابی اصلاحات کا پیکج انتخابات میں دھاندلی کا پیکج ہے،حکومت جتنے دل چاہے ووٹ نکال دے کوئی نہیں پوچھ سکتا، انتخابی اصلاحات کے نام پر الیکشن چرائے جائینگے،آئی وی ایم کا دفتر دبئی میں ہے،حلقہ بندیوں کی بنیاد علاقے سے ہٹا کر آبادی پر کردی جائینگی،پسماندہ علاقوں کی نمائندگی کم ہو جائے گی الیکٹورل ریفارم پیکج عمران خان کے پیاروں کے لیے این ار او ہے،اپوزیشن دھاندلی کے پیکج اور حکومتی وزراء کو این آر او دینے کیلئے راضی نہیں ہے،اگر الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر قومی اتفاق رائے نہیں ہوتا تو زبردستی اسے رائج نہیں کیا جاسکتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں