افغانستان سے آنے والے پاکستانیوں کو قرنطینہ ریلوے بوگیوں میں رکھا جائے گا

لاہور: وزارت ریلوے نے حکومت کو چمن اور تفتان بارڈر پر 30 قرنطینہ بنائی گئیں مسافر بوگیاں فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا، قرنطینہ بنائی گئی بوگیوں میں افغانستان سے آنے والے افراد کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ عمل میں لائے جاسکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے افغانستان میں پھنسے پاکستانی شہریوں کو واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے، ان افراد کے کورونا وائرس ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ وزیر ریلوے شیخ رشید، چیئرمین ریلوے حبیب الرحمان اور وفاقی وزیر اسد عمر کے درمیان ہونے والی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ افغانستان سے آنے والے افراد کو کورونا ٹیسٹ کے لئے ریلوے کی قرنطینہ بنائی گئیں بوگیوں کو چمن اور تفتان بارڈر پر کھڑا کیا جائے گا کیونکہ چمن اور تفتان میں ریلوے پٹری بھی بچھی ہوئی ہے اور قرنطینہ بنائی گئی بوگیوں میں افغانستان سے آنے والے افراد کو ان قرنطینہ کی گئی بوگیوں میں رکھ کر ان کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ عمل میں لائے جاسکتے ہیں۔وزارت ریلوے حکومت کو30 اے سی بزنس کلاس کی قرنطینہ بنائی گئی بوگیاں دے گا اور افغانستان سے پاکستان آنے والے ان افراد کو کچھ روز ان قرنطینہ اے سی بوگیوں میں رکھا جائے گا، جہاں ان افراد کے کورونا وائرس کے مکمل ٹیسٹ ہوں گے اور جن افراد کے ٹیسٹ منفی آئیں گے انہیں گھروں کو جانے کی اجازت دی جائے گی۔ قرنطینہ بنائی گئی اے سی بزنس کلاس کی بوگیوں کو آئندہ 2 روز تک چمن اور تفتان باڈر پر پہنچا دیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں