حامی قوتوں نےتائیوان کی آزادی کیلئے سرخ لکیرعبورکی تو نتیجہ اچھا نہیں ہوگا، چین
امریکا کے صدر جوبائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ کی ورچوئل ملاقات ہوئی جس میں چینی صدر نے دونوں ممالک کےدرمیان رابطے اور تعاون بڑھانےکی ضرورت پر زور دیا۔
ورچوئل ملاقات کو چینی سرکاری میڈیا نے بے تکلف، تعمیری، اہم اور نتیجہ خیز قرار دیا ہے۔
چینی صدر نے ملاقات میں دونوں ممالک کےدرمیان رابطے اور تعاون بڑھانےکی ضرورت پرزور دیا اور خبردارکیا کہ اگرتائیوان کی آزادی کی حامی قوتوں نے سرخ لکیر عبور کی تو فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے۔
چینی صدرنےکہا کہ امریکا میں کچھ لوگ چین کو کنٹرول کرنےکے لیے تائیوان کو استعمال کرنےکا ارادہ رکھتے ہیں، یہ رجحان بہت خطرناک اور آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے، چین امریکا تجارتی معاملات کو سیاسی نہیں بناناچاہیے۔
انہوں نے چین آنے والی امریکی کاروباری شخصیات کے لیے ‘فاسٹ ٹریک لین’ اپ گریڈ کرنے پر اتفاق کیا اور کہا کہ دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے،اتفاق رائے پیداکرنے اور فعال اقدامات کے لیے مل کرکام کرنےکے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہےکہ امریکا تائیوان میں صورت حال تبدیل کرنے یا امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی یک طرفہ کوششوں کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔


