کوئٹہ، لاک ڈاؤن نظر انداز، کورونا پھیلنے کا خدشہ

کوئٹہ:صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں شہریوں نے لاک ڈاؤن کی دھجیاں بکھیردیں،پابندی کے باوجود مختلف مقامات پردکانیں کھول دیئے اورلوگوں کاہجوم برقرارہے،تاہم کسی قسم کے احتیاطی تدابیر اختیارنہیں کئے گئے جس کی وجہ سے کوروناوائرس کے مزیدپھیلنے کاخدشہ ہے،سیاسی وسماجی اورعوامی حلقوں نے نوٹس لینے کامطالبہ کیا ہے۔کوروناوائرس سے بچاؤ اوراحتیاطی تدابیر اختیارکے تحت ملک کے دیگر شہروں کی طرح کوئٹہ اوربلوچستان بھر میں 31ویں روزبھی لاک ڈاؤن کاسلسلہ جاری رہا، تاہم شہریوں نے حکومتی اقدامات کی دھجیاں اڑادیئے،باعث تشویش امریہ ہے کہ صوبائی حکومت سمیت عوام بھی کوروناوائرس کوکوئی بھی سنجیدہ نہیں لے رہے ہیں جس کی وجہ بڑاانسانی المیہ جنم لینے کاخدشہ ہے،پابندی کے باوجودکوئٹہ کے جناح روڈ، شارع اقبال، مشن روڈ، طوغی روڈ، قندھاری بازار،سورج گنج بازار،مسجدروڈ،فاطمہ جناح روڈ، پشین اسٹاپ،سریاب روڈ،برما ہوٹل،ارباب کرم خان روڈ، جوائنٹ روڈ ودیگر مقامات پر دکانیں کھلی ہیں،جہاں پر لوگ خریداری میں مصروف ہیں،شہر کے وسط میں قائم دکانوں میں کسی قسم کے حفاظتی انتظامات کئے گئے اورنہ ہی سینی ٹائزرکابندوبست کیاگیا ہے جہاں پر لوگ اپنے ہاتھ دھو کر جراثیم سے پاک کرسکیں،تشویشناک امریہ ہے کہ صوبائی حکومت سمیت کوئٹہ میں شہری بھی اس وائرس کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے اورکوئی پرواہ کئے بغیر اب بھی بازار اوردیگر رہائشی مقامات پرہجوم بناکراکھٹے بیٹھتے ہیں،منچھلے نوجوان تو موٹرسائیکل پر ڈبل اورٹرپل سواری سے بھی بازنہیں آرہے جس کی وجہ سے لوگوں کو زندگیوں کو مزدی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔سیاسی وسماجی اورعوامی حلقوں نے وزیراعلی بلوچستان ودیگر حکام سے مطالبہ کیا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے بروقت اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ لوگوں کی جان ومال کاتحفظ یقینی بنایاجاسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں