وڈھ میں BISPانتظامیہ کی لوٹ مار


تحریر محمد یونس عابد
کرونا وائرس اس وقت پوری دنیا میں افراتفری پھیلائی ہے اپنے خطرناک نوعیت کی وجہ سے تمام ترقی و غیر ترقی یافتہ ملکوں کے تمام تر تجارتی مراکز بند ہیں۔کرونا وائرس سے پوری دنیا مثاتر ہے اور مزید خطرہ و خدشات دن بدن بڑ ھ رہے ہیں۔ تمام دنیا یکسر تبدیل ہوچکی ہے ہر کسی کے اڈے بند ہوچکے ہیں دنیا میں ہر جگہ سماجی ومعاشی زندگی بری طرح متاثر ہوگئی ہے لہذا یہ کہنا مناسب ہوگا کہ کورنا کے بعدتمام دنیا بدل گئی ہے لیکن اگر کوئی نہیں بدلا وہ ہیں پاکستانی عوام یہ سب کچھ ہونے کے باوجود ہم میں نہ خوفِ خدا ہے نہ انسانیت، ہم نہ جھوٹ چھوڑ پارہے ہیں نہ سود، نہ بدعنوانی، نہ مکاری، نہ فریب، یہ سب کرنے کے باوجود ہم فخریہ انداز میں کہتے ہیں کہ ہم ہی جنت کے ٹھیکیدار ہیں۔
وڈھ میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرح درندہ صفت انسان احساس پروگرام میں بھی غریب عوام کے حق پر ڈاکہ ڈال رہا ہے۔ فی کس سے500,1000 تک کٹوتی کررہے ہیں۔اور غریب اور بیواؤں کی حق تلفی میں ایک طاقتور ٹولہ مصروف ہے۔بہت سے لوگ دو دو تین تین دن انتظار میں کھڑے ہیں لیکن ان کی کوئی نہیں سن رہا ہے بااثر شخصیات اپنے لوگوں کو لاکر منٹوں میں فارغ کردیتے ہیں۔ دوسرے غریب لوگ کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔وڈھ میں ناقص انتظامات کی وجہ سے عوام کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور انتظامات بدعنوان لوگوں کی ہاتھوں میں ہیں۔جولوگ پہلے خود کمپسری کی زندگی گزار رہے تھے آج غریبوں کا حق کھا کر جائیدادوں کے مالک بن گئے ہیں۔
بہت سے لوگوں کو پیسوں کی ایس ایم ایس موصول ہوچکی ہے لیکن انسانوں کی شکل میں بھیڑ یے ان کے انگوٹھے لگوا کر بھی کہتے ہیں کہ آپ کیلئے پیسے نہیں آئے ہیں وہ مایوسی کے ساتھ اپنے گھر لوتٹا ہے تو یہ ان کے پیسے اپنے تجوری میں ڈالتے ہیں۔کئی بار عوام نے وڈھ اے سی سمیت حکام بالا سے شکایت کی ہیں لیکن حکام بالا خوابِ غفلت میں ہیں ابھی تک کوئی ایکشن نہیں لے رہا ہے جو لوگ ان سے کہتے ہیں ہم کٹوتی کرنے نہیں دینگے تو وہ ان کے پیسے بھی نہیں دیتے ہیں۔ اور وہ صاف صاف پورے پیسے دینے سے انکار کر تے ہیں۔
ان کو انتظامیہ کا کوئی خوف نہیں البتہ کچھ طاقتور لوگ اپنی پوری رقم وصول کرتے ہیں ہیں لہٰذا وڈھ کے عوام کو انصاف فراہم کی جائے اور بدعنوانی سے ان کو نجات دلائی جائے۔