بلوچستان کے شہریوں کے ساتھ کراچی پولیس کا نا روا سلوک، چیئر مین سینیٹ نے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی

حب(نمائندہ انتخاب)بلوچستان کے شہریوں اور مسافروں کے ساتھ کراچی پولیس نے نارواسلوک اور لوٹ مار وحراساں کرنے کے واقعات پر سینیٹر دھنیش کمار پلیانی کا ایوان بالا میں احتجاج،چیئرمین سینٹ نے آئی جی پولیس سندھ اور چیف سیکرٹری سندھ حکومت سے رپورٹ طلب کرنے کی رولنگ دے دی،حب کے راستے کراچی میں داخل ہونے والے بلوچستان کے شہریوں تاجروں اور مسافروں پر کراچی پولیس کے اہلکار گدھ کی طرح ٹوٹ پڑتے ہیں سینیٹر دھنیش کمار پلیانی نے ایوان بالا میں دھواں دھار تقریر کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ اور سندھ سے تعلق رکھنے والے پیپلزپارٹی کے سینیٹرز کی توجہ مبذو ل کراتے ہوئے کہا کہ بلوچستان سے کراچی آنے والے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد جن میں تاجر سرکاری ملازمین عام شہری اور علاج معالجہ کی غرض سے جب وہ براستہ حب کراچی میں داخل ہوتے ہیں تو انہیں سب سے پہلے حب کے قریب سندھ بلوچستان سنگم پر قائم کراچی موچکو پولیس چیک پوسٹ پر روک کر نہ صرف انکی تذلیل کی جاتی ہے بلکہ انہیں لوٹ لیا جاتا ہے اسکے بعد کراچی یوسف گوٹھ بس ٹرمینل اور اس سے پہلے ایک درجن سے زائد قائم ناکہ جات اور گشت پر معمور پولیس اہلکار اور بس ٹرمینل پر جب لوگ بسوں سے اُتر کر آگے کراچی شہر کی جانب جاتے ہیں تو یہاں پر کراچی پولیس کے اہلکار گدھ کی طرح ان پر ٹوٹ پڑتے ہیں اور انہیں مختلف ہتھکنڈوں سے حراساں کرتے انہیں رقوم اور قیمتی اشیاء سے محروم کردیا جاتا ہے اور یہ روز کا معمول بن چکا ہے انھوں نے چیئرمین سینٹ اور سندھ سے تعلق رکھنے والے پیپلزپارٹی کے سینیٹرز کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بھی پاکستان کا حصہ ہے اور بلوچستان کے عوام اتنے ہی محب وطن ہیں جتنے دیگر صوبوں کے عوام لہٰذا سندھ حکومت بلوچستان کے لوگوں کو سندھ اور کراچی میں پولیس کی زیادتیوں سے نجاے دلائی جائے اور کراچی پولیس کو لگام ڈالی جائے انھوں نے بتایا کہ حب اور ساکران کے مختلف راستوں سے کراچی میں داخل ہونے والے جن پوائنٹس پر بلوچستان کے لوگوں کو سندھ کراچی پولیس اور دیگر وفاقی ادارے تنگ اور حراساں کرتے ہیں ان میں موچکو پولیس چیک پوسٹ،یوسف گوٹھ بس ٹرمینل،مائی گاڑھی،ناردرن بائی پاس،رئیس گوٹھ،بلدیہ حب ریورروڈ،شیر شاہ،ہمدرد یونیو رسٹی کے راستے شامل ہیں انھوں نے کہاکہ حب چوکی سے جو تاجر آتے ہیں انہیں بھی بلا جواز تنگ کیا جاتا ہے اور کراچی سے واپسی پر انکی گاڑیوں سے قیمتی سامان بطور بھتہ اُتارا جاتا ہے اور اسطرح کا سلوک کیا جاتا ہے کہ جیسے یہ لوگ کسی غیر ملک سے پاکستان میں داخل ہو رہے ہیں انھوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام بھی پاکستانی ہیں،سینیٹر دھنیش کمار پلیانی کی سندھ پولیس کے بلوچستان کے عوام کے ساتھ ناروا سلوک کا نوٹس لتے ہوئے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے رولنگ دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ اس بارے میں آئی جی پولیس سندھ اور چیف سیکرٹری سندھ حکومت سے رپورٹ طلب کی جائے مزید برآں بلوچستان کے عوامی حلقوں نے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی اور سینیٹر دھنیش کمار پلیانی سے مطالبہ کیا ہے کہ حب کے قریب سندھ بلوچستان سنگم پر قائم کراچی رینجرز اور کراچی کسٹم کی چیک پوسٹوں پر حب کے راستے سے کراچی میں داخل ہونے والے بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ جو ہتک آمیز کیا جاتا ہے اس پر بھی نوٹس لیا جائے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ کراچی رینجرز چیک پوسٹ پر علاقے کے معززین اور اعلیٰ سرکاری افسران کو بھی روک کر اُنہیں گاڑیوں سے اُتار کرانکی جامعہ تلاشی لی جاتی ہے اور اگر کوئی لب کشائی کرے تو اُسکی تذلیل کی جاتی ہے اسی طرح سے رینجرز چیک پوسٹ سے متصل کراچی کسٹم چیک پوسٹ پر کوئی بھی گاڑی مٹھی گرم کئے بغیر گزر نہیں سکتی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں