گدر میں زراعت کی صورتحال!۔۔۔
سراج ریکی
گدر زراعت کے شعبے میں ایک دور میں بلوچستان میں ٹاپ لیول پر ہوا کرتا تھا اس کامیابی کی وجہ ضلع سوراب کے گدر کے زرعی فارم تھے جو کہ رقبے کے لحاظ سے صوبہ بلوچستان کا سب سے بڑا زرعی فارم مانا جاتا ہے جس میں پانچ سو سے زائد ملازمین کا وابستگی ہیں، جوکہ آج سے پندرہ سال پہلے سالانہ کے حساب سے گدر زرعی فارم صوبہ بلوچستان کو گندم سمیت دیگر اشیاء فراہم کرتا تھا اس دور میں سرکار کی جانب سے گدر میں ایگریکلچر یونیورسٹی بنانے کی تیاری بھی کرلی گئی لیکن مسلسل خوشک سالی کے باعث دن بہ دن پانی کی سطح نیچے گرتے گئے ہیں اور آخر کار آج وہی زرعی فارم صرف زمینی لیول پر بنجر کی شکل اختیار کر چکی ہیں اب اس زرعی فام سے سالانہ کے حساب سے بہ مشکل ایک سو تک کہ گندم کی بوریاں برآمد کی جاتی ہیں، سرسبز شاداب زرعی فارم کے چاروں اطراف میں مختلف اقسام کے باغات کو پانی میسر نہ ہونے کی وجہ سے کاٹ کر ختم کردی گئی ہیں،زرعی فارم کے ٹریکٹرز بھی خراب ہو کر کئی سالوں سے گوداموں میں بند پڑی ہوئی ہیں، لیکن آج علاقہ گدر میں زیر زمین پانی کی سطح مائرین کے مطابق ٹھیک ہیں آج پھر وہی زرعی فارم کے لیے نئے بورنگز گایا جائے تو پھر سے آباد ہوسکتا ہیں،واضح رہے کہ زرعی فارم میں کچھ وسائلز کی کمی بھی ہیں..،