عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال کا دین کی جانب رجحان

ٹی وی میزبان اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال نے دین کی جانب رجحان اور حجاب لینے سے متعلق گفتگو کی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بشریٰ اقبال نے حجاب لینے سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔ میزبان کے پوچھے گئے سوال پر بشریٰ کا کہنا تھا کہ اگر میں حجاب لیتی ہوں تو حجاب لازمی ہے انتخابی نہیں، اب تو حجاب لیتے ہوئے کئی سال ہوگئے ہیں لیکن جب میں نے حجاب کرنا شروع کیا تو بہت خوف آیا تھا اور ڈر گئی تھی کہ جتنے سال حجاب نہیں کیا تو کیوں نہیں کیا۔دینی رجحان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بشریٰ اقبال کا کہنا تھا کہ دین و دنیا سے متعلق بنیادی تعلیم ہر بچے کو اپنے گھر سے ملتی ہے، مجھے بھی ملی شروعات سے بنیادی چیزیں تو مجھے بطور مڈل کلاس گھرانے کی لڑکی کے طور پر ملیں، جب نانی نماز پڑھتی تھیں تو ساتھ میں میری بھی جائے نماز بچھایا کرتی تھیں، میں اس وقت ان کو کاپی کرتی تھی۔دینی تربیت کی بات کروں تو میں نے پہلے عمرے کے بعد خود میں دینی رجحان بڑھتا ہوا پایا، پہلی بار جب میں نے عمرہ کیا تو وہی لمحہ تھا جس نے مجھے تبدیل کر دیا اور میں نے خود سے حجاب کرنے کا عہد کیا کہ اب حجاب اور نماز نہیں چھوڑوں گی۔بشریٰ اقبال نے بتایا کہ والد چونکہ سعودی عرب میں رہتے تھے تو میں نے بچپن میں بھی حج کیے لیکن عمر چھوٹی تھی وہ یادنہیں رہے۔واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین کی پہلی اہلیہ ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے دسمبر 2020 کو بتایا تھا کہ شوہر نے انہیں فون پر طلاق دی تھی جب کہ طوبیٰ نے حال 9 فروری کی شب سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ وہ خلع لے رہی ہیں۔عامر لیاقت اور بشریٰ اقبال کے دو بچے ایک بیٹی اور بیٹا بھی ہیں جو والدین کی علیحدگی کے بعد والدہ کے ساتھ رہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں