قومی اسمبلی کا اجلاس: ‘اپوزیشن نہ سوال کرے گی اور نہ ہی کورم کی نشاندہی’

اسلام آباد — پاکستان کی پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں نے کرونا وائرس کے پیشِ نظر لاک ڈاؤن کے بعد پارلیمنٹ کے ایوان زیریں یعنی قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے پر اتفاق کیا ہے۔قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے حوالے سے قائم کردہ خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ یہ غیر روایتی اجلاس اگلے ہفتے 11 مئی سے شروع ہو گا۔اجلاس میں کرونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورتِ حال کا جائزہ لیا جائے گا۔حزب اختلاف اور حکومتی جماعت کے درمیان یہ طے پایا ہے کہ اس غیر معمولی اجلاس می نہ تو قانون سازی ہو گی۔ نہ سوالات پوچھے جائیں گے اور نہ ہی کوئی توجہ دلاؤ نوٹس یا تحریک التوا پیش کی جائے گی۔حکومت اور اپوزیشن جماعتوں نے اتفاق کیا ہے کہ اس اجلاس میں کورم مکمل نہ ہونے کی نشاندہی بھی نہیں کی جائے گی۔ایسے میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ ریاست کا سب سے بڑا ادارہ کرونا وائرس کے حوالے سے کیا کردار ادا کرے گا۔ کیوں کہ طے کردہ ضوابط کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں تقاریر سننے اور کرنے کے سوا کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکے گی۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں جاوید لطیف کہتے ہیں کہ ہم اس بحرانی صورتِ حال میں سیاسی معاملات پر بحث کا تاثر نہیں دینا چاہتے۔ لہذٰا اپوزیشن، سیاسی رہنماؤں کی گرفتاریاں، نیب مقدمات یا 18 ویں آئینی ترمیم پر بات نہیں کرے گی۔وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن موجودہ صورتِ حال میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتی ہے۔ لہذٰا پارلیمنٹ میں کرونا وبا سے نمٹنے کے لیے تجاویز دی جائیں گی، لیکن ان پر عمل درآمد حکومت کی ذمہ داری ہو گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں