یکم جون سے صوبے بھر کے تمام پرائیویٹ اسکولز کھولنے کا اعلان کرتے ہیں۔پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز
پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز اور نیشنل ایجوکیشنل کونسل آف پاکستان نے اپنے ایک مشترکہ پریس کانفرس میں کہا ہے کہ پرائیویٹ تعلیمی ادارے بغیر کسی حکومتی امداد کے ساڑھے سات لاکھ سے زائد طلبا و طالبات کو علم کی روشنی سے منور کر رہے ہیں، تیس ہزار ٹیچرز کو باعزت روزگار فراہمی کا بھی باعث ہیں۔ موجودہ عالمی وبا کورونا سے جہاں ہر کوئی متاثر ہوا ہے وہاں نجی تعلیمی ادارے دباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں اور ہمارے معزز ٹیچرز شدید معالی بحران کا شکار ہیں کیونکہ ایک طرف سے طلبا کے والدین فیسیں جمع کرانے سے گریزاں ہیں یا شاید فیس جمع کرانے کے قابل ہی نہیں رہے اور دوسری طرف حکومت بلوچستان بار بار کی تحریری درخواستوں کے باوجود توجہ دینے کی زہمت تک گوارا نہیں کی ہے۔ اس معالی حالات کے بحران کے وقت ہم سوچ رہے تھے کہ یکم جون کو تمام تعلیمی اداروں کو کھول دیا جائے گا لیکن ہمیں کسی بھی لیول کے مشاورت میں شامل کیے بغیر تعلیمی اداروں کو 15اپریل تک بند کرنے کا فیصلہ کیا، اور وہ بھی یقینی طور پر نہیں کہا جا سکتا کہ کب کھل جائیں گے، اور ساتھ میں میٹرک کے طلبہ کو بھی پاسک کر دیا گیا ہے، آج کے دن اور اس وقت پورے پاکستان میں پرائیویت اسکولز ایسوسی ایشنز پریس کلبز میں سراپا احتجاج ہیں، انہوں نے کہا کہ وفاقی اور حکومت بلوچستان اپنی زمہ داریوں کو پورا کرنے سے گریزاں ہے ان حالات میں طلبا کی اچھی مستقبل کیلئے ہم یکم جون سے تمام تعلیمی اداروں کو کھولنے کا اعلان کرتے ہیں۔