چاغی، متعدد محکموں میں خالی آسامیوں کو پر نہیں کیا جاسکا
دالبندین: ضلع چاغی درجنوں محکموں میں عرصہ دراز سے خالی آسامیوں پر تقرریاں نہ ہوسکیں بیروزگار نوجوان ٹھوکریں کھانے پر مجبور۔تفصیلات کے مطابق عالمی شہرت یافتہ اور معدنی خزائن سے مالا مال دنیا کے امیر ترین خطے ضلع چاغی میں یوں تو ویسے ہی زندگی کی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے اور لوگ مسائل کے حل کا رونا روتے ہیں مگر بیروزگاری بھی ضلع چاغی کا اہم ترین مسئلہ بنتا جا رہا ہے ضلع چاغی میں محکمہ صحت تعلیم پی ایچ ای مواصلات بہبود آبادی ذراعت جنگلات سمیت دیگر محکموں میں گذشتہ دس سالوں سے سینکڑوں آسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں صرف محکمہ تعلیم صحت اور مواصلات میں بارہ سو سے زاہد آسامیاں خالی ہیں جن پر متعدد بار ٹیسٹ و انٹرویوز ہونے کے باوجود تقرریاں نہ ہوسکیں مختلف محکموں کی خالی آسامیوں پر بھرتیاں نہ ہونے کی وجہ سے نہ صرف بیروزگاری میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ بھرتی کے خواہش مند نوجوان مایوسی کا شکار بن کر منشیات اور منفی سرگرمیوں کی جانب راغب ہورہے ہیں جو کہ کسی المیہ سے کم نہیں اگر ضلع چاغی کے خالی آسامیوں پر میرٹ کے مطابق بھرتیاں کی جائیں تو کسی حد تک بیروزگاری کے خاتمے میں مدد ملے گی درایں اثناء عوامی وسماجی حلقوں نے وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان صوبائی وزیر مواصلات میر محمد عارف محمد حسنی اور دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ ضلع چاغی کے مختلف محکموں کی خالی آسامیوں پر میرٹ کے مطابق بھرتیاں کرکے بیروزگار نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔