گوادر دھرنا مسلح اور حساس مقام پر تھا، حالات کی خرابی میں غیر ملکی مداخلت کا جائزہ لے رہے ہیں، وزیر داخلہ بلوچستان

کوئٹہ (انتخاب نیوز) صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ گوادر میں حالات معمول کی طرف آرہے ہیں گوادر پورٹ پر سرگرمیاں بحال ہو گئیں ہیں گوادر کے حالات خراب کرنے میں غیر ملکی طاقتوں کے ملوث ہونے کے حوالے سے جائزہ لیا جارہا ہے جو تنظیم ملک کے حالات خراب کرے گی تو اسے کالعدم قرار دیا جاسکتا ہے،گوادر میں دھرنا ایسے جگہ پر دیا جارہاہے جہاں چائینز کے آمد رفت ہے،دھرنے کا نہ صرف مقام ٹھیک نہیں تھا بلکہ دھرنا مسلح بھی تھا،گوادر کے لوگ ہمارے اپنے ہیں لیکن ان کو گمراہ کیا جارہا ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو مشیر اطلاعات مٹھا خان کاکڑ، آئی جی پولیس بلو چستان عبد الخا لق شیخ،ایڈیشنل چیف سیکر ٹری محکمہ داخلہ زاہد سلم، کمشنر مکران سید فیصل کے ہمراہ پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا کہ کچھ عرصے سے مولانا ہدایت الرحمان نے گوادر و اطراف کو دھرنے کے ذریعے یرغمال بنایا ہواہے حالانکہ صوبائی حکومت نے وزیراعلی بلوچستان کی قیادت میں حق دوتحریک کے تمام مطالبات تسلیم کئے ہیں۔میرضیاء اللہ لانگو نے کہا کہ گزشتہ روز حق دو تحریک کے مشتعل افراد نے سرکاری املاک کا نقصان پہنچانے کی کوشش کی،جب شرپسندی کی جائے گی تو قانون بھی حرکت میں آئے گا،انہوں نے کہا کہ گوادر میں دھرنا ایسے جگہ پر دیا جارہاہے جہاں چائینز کے آمد رفت ہے،دھرنے کا نہ صرف مقام ٹھیک نہیں تھا بلکہ دھرنا مسلح بھی تھاگوادر دھرنے کے شرکاء پولیس پر فائرنگ کرکے اہلکار کو بھی شہید کیا۔ انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہد ایت الرحمن نے گزشتہ سال بھی دھر نا دیا گیا وزیر اعلیٰ بلو چستان، وزراء، ڈپٹی کمشنر ز نے دھر نے میں جا کر مذکرات کے ذریعے دھرنا ختم کروایا ا اور آج ایک بار پھر دھرنا دیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کا اپنا ایک جمہوری طریقہ ہوتا ہے کوئٹہ پریس کلب کے باہر لاپتہ افراد کے لواحقین کیمپ میں بیٹھے ہوئے انہوں نے کوئی ایسا عمل نہیں کیا جس پر حکومت انکے خلاف الیکشن لے۔ انہوں نے کہاکہ گوادر پاکستان کا مستقبل ہے ہماری کوشش رہی ہے کہ گوادر کو تر قی یافتہ بنائیں تاکہ اسکے فوائد بلو چستان اور پاکستان کوحاصل ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ ہم حق دو تحریک کے متعدد مطالبات تسلیم کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مظاہرین نے جب احتجاج سے تجاوز کر کے رچائنیز حکام اور پی سی ہوٹل کے راستے کو روکا ہے اس سے با ہر جا کر کیا پیغام جائیگا کہ گوادر میں کیا کچھ ہو رہا ہے پھر کون میں گوادر کا رخ کرے گا حق دو تحریک کے اس قدم سے ملک کی بد نامی ہو رہی تھی مولانا ہدایت اللہ نے حد پا کر دی تھی جس پر ہم نے مجبوراً مظاہرین کو وہاں سے ہٹایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں