وفاقی وزیر کا چاند دیکھنے کو متنازعہ بناناقابل مذمت ہے،مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ:امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ حکومت اوروفاقی وزیر کا چاند دیکھنے کو متنازعہ بناناقابل مذمت ہے وفاقی وزراء کا دینی قومی امور اور مذہبی تہوار کے موقع پر چاندچاند کھیلنا باعث تشویش ہے ہرمعاملے پر بے اتفاقی کرکے اس کو متنازعہ بناناموجودہ حکومت کا کام رہ گیا ہے دوسر ے اہم معاملات میں وزیرا عظم یوٹرن لیتا تھا چاند دیکھنے کے معاملے پر وزراء آپس میں کھیل رہے ہیں فوادچوہدری کا علمائے کرام،مدارس ومساجد اور دینی جماعتوں سے نفرت پہلے سے سب کو معلوم تھا اب چاند کے موضوع پر بلاوجہ قوم کے جذبات سے کھیل کر ناقابل معافی جرم کر رہے ہیں قومی اتفاق رائے پیدا کرکے سائنس وٹیکنالوجی سے مددلیکر قوم کو متحد کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے ہر معاملے میں شش وپنج اور یوٹرن سے کام لیکر منتشر قوم کومزید منتشر کر دیا وہی قوم ترقی کرسکتی ہے جو ہر معاملے میں اللہ کی رضا کو ترجیح دیکر اتفاق واتحاد کا مظاہرہ کریں۔بدقسمتی سے موجودہ حکومت نے چاند معاملے کو متنازعہ بنا دیا اور ان حالات میں وزیر اعظم کی خاموشی معنی خیزہے۔پہلے مسجد قاسم خان اور رویت ہلال کمیٹی کے درمیان اختلا ف ہواکرتی تھی اب وفاقی وزراء اوررویت ہلال کمیٹی آمنے سامنے آگیے جو مناسب نہیں۔حکومت کو دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چاند دیکھنے کیلئے متفقہ لائحہ عمل تیارکرناچاہیے باہمی امور پر مشاورت ہی دانشمندی ہوتی ہے۔ موجودہ حالات میں اورترقی وخوشحالی اورامن کیلئے قومی اتفاق رائے،باہمی مشاورت سے ہی مسائل حل کیے جاسکتے ہیں جب سے ملک میں ایک فرد کے فیصلے ہورہے ہیں قومی اتفاق رائے ختم ہوتی جارہی ہے تاریخ گواہ ہے کہ آمریت،غروروتکبر نے ہی قومی اتفاق رائے کونشانہ بنایا اور اس کا نقصان پوری قوم نے اٹھایا جس کا بہت نقصان قوم کو ہواہے۔دین کو سیاست وحکومت سے جدانہیں کیا جاسکتا وفاقی وزیرسائنس کا پرچار دین کو حکومت سے الگ کر رہا ہے دین کو سیاست سے الگ کرکے چنگیزی،آمریت،ناکامی کاساماں کیا جارہاہے جو لمحہ فکریہ ہے وفاقی حکومت قوم کو منتشر نہ کریں بلکہ متحد کرکے قومی اتفا ق رائے کیساتھ قومی لیڈرزعلمائے کرام کو ساتھ لیکر قومی فیصلے کیے جائیں تاکہ ملک ومذہب کے خلاف جاری سازشیں ناکام ہوجائیں #

اپنا تبصرہ بھیجیں