افغان حکومت نے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کیخلاف احتجاج پر پروفیسر کو گرفتار کرلیا

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک)طالبات پر پابندی کےنے خواتین کے اسکول پر پابندی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ٹی وی پر لائیو شو میں اپنی ڈگریاں پھاڑنے والے پروفیسر کو حراست میں لیکر تشدد کا نشانہ بنایا۔عالمی خبر رساں ادارے ’’ اے ایف پی ‘‘ کے مطابق افغانستان میں افغان حکومت کت اہلکاروں نے یونیورسٹی میں لڑکیوں کی تعلیم کے حامی پروفیسر مشال کو مارا پیٹا اور گرفتار کرکے اپنے ہمراہ لے گئے۔یہ بات پروفیسر مشال کے معاون خصوصی فرید احمد فضلی نے میڈیا کو بتائی جس پر اے ایف پی نے افغان حکام نے رابطہ کیا جنھوں نے پروفیسر مشال کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے تاہم مارپیٹ کے الزام کو مسترد کردیا۔افغان حکومت کی وزارت اطلاعات و ثقافت کے ڈائریکٹر عبدالحق حماد نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ پروفیسر مشال کچھ عرصے سے نظام کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیوں میں ملوث تھے اور اُن سے سیکیورٹی ایجنسیاں تفتیش کر رہی ہیں۔خیال رہے کہ پروفیسر مشال نے چند ماہ قبل یونیورسٹی میں طالبات کے داخلے پر پابندی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایک ٹی وی پروگرام میں اپنی ڈگریاں پھاڑ دی تھیں اور طالبات کی تعلیم کی بحالی کا مطالبہ کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں