پاکستان کو پرانی ڈگر پر چلانے سے مستقبل میں مزید تباہی و بربادی ہوگی، نصر اللہ زیرے

پشین (این این آئی) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات عیسیٰ روشان اور صوبائی صدر ایم پی اے نصراللہ خان زیرے نے بلوزئی علاقائی کانفرس کے کھلے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کے حکومت کی جانب سے مہنگائی کے طوفان کا رخ عوام کی طرف موڑنے کے فیصلے کو غربت کی چکی میں پہلے سے پسے ہوئے عوام کے ساتھ ظلم قرار دیا ہے۔ ضلع پشین سے مربوط بلوزئی علاقائی یونٹ کا علاقائی کانفرنس نصراللہ خان زیرے کی صدارت میں منعقد ہوا۔ کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جسکی سعادت عثمان باچانے حاصل کی اور سٹیج سیکرٹری کے فرائض ضلعی معاون سیکرٹری پیر شمس اللہ نے ادا کیے۔ علاقائی سیکرٹری محمود ریاض نے کانفرس کے شرکا کے سامنے گزشتہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کی جسکا بغور جائزہ لیا گیا اور منظوری دی گئی۔ نئے عہدیداروں کا انتخاب عمل میں لایا گیا جس میں علاقائی سیکرٹری نواب خان جلالزئی، سینئر معاون سیکرٹری کبیر ہمدرد، سیکرٹری اطلاعات ریحان خان، سیکرٹری مالیات محمد اسماعیل، سیکرٹری آفس سیف اللہ افغان اور معاون سیکرٹریز ناصر خان، محمد ابراہیم، نصیب اللہ، محمد اکرم، بہادر خان، صدو خان، اللہ نور خان، محمد عثمان، محمد خان، امیر محمد، صادق خان ، امین اللہ منتخب ہوئے۔ نئے منتخب عہدیداروں سے عیسیٰ روشان نے حلف لیا۔ کانفرنس سے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری محمود ریاض، نواب خان جلالزئی، کبیر ہمدرد، حاجی اللہ نور اور عبدالرحیم نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مختلف سیاسی پارٹیوں کے 45 سیاسی کارکنوں نے پشتونخوا میپ میں شمولیت کا اعلان کیا۔مقررین نے کہا کہ بدترین سیاسی اور معاشی بحران سے دوچار ملک کے حکمران اور مقتدرہ قوتیں پرانی روش سے دستبردار نہیں ہوئیں اور اب بھی استعماری پالیسی کے ذریعے ملکی امور چلا رہے ہیں اور محکوم قوموں کے قومی حق ملکیت اور حاکمیت سے مسلسل انکاری کرکے اس ملک کے حقیقی مسائل کو مصنوعی طریقے سے حل کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہے۔ شاہد ملک کے حکمرانوں کو یہ ادراک نہیں کہ پاکستان کو اب پرانے ڈگر پر چلانے سے ایک ایسے نقصان کا احتمال ہے کہ جسکا مستقبل قریب میں تباہی و بربادی کے سوا کوئی اور نتیجہ برآمد نہیں ہوسکتا۔ اب بھی وقت ہیکہ ملک میں بسنے والے قوموں کی خود مختاری اور اپنے وسائل پر واک و اختیار کے حق کو فی الفور تسلیم کیا جائے۔ معاشی بحران سے نکلنے کے لئے ضروری ہی کہ سول اورملٹری بیوروکریسی کے تمام غیر ترقیاتی اخراجات پر کٹ لگایا جائے اور ان تمام سرمایہ داروں ، جاگیرداروں اور مراعات یافتہ طبقات جنہوں نے مختلف ادوار میں حکومتی قرضوں کے ذریعے بڑے بڑے کاروبار قائم کیے ہیں اور وقتاً فوقتاً اربوں روپوں کے قرض معاف کرائے ہیں ان پر بوجھ ڈالاجائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مفلوک الحال عوام مزید مہنگائی کا بوجھ برداشت کرنے کے قابل نہیں اور نہ ہی وہ بنیادی ضرورت کی چیزیں مہنگا کرنے کی اجازت دینگے۔ اگر حکمرانوں نے عوام پر زبردستی مہنگائی کا طوفان مسلط کرنے کی کوشش کی تو پشتونخوا میپ عوام کو مزید مہنگائی اور غربت کے دلدل میں دھکیلنے کی ہر اقدام کے خلاف آواز اٹھائے گی اوراپنے عوام کے ساتھ کھڑے ہوکر بھرپور احتجاج کریگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں