بلوچستان میں 26 کورونا کے مریض تشویشناک ہیں، لیاقت شاہوانی

کوئٹہ:ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ کورونا سے اموات کی تعداد میں اضافہ ہورہاہے، دو ہفتوں میں 1600 سے نئے کیسز سامنے آئے ہیں، دوران ڈیوٹی کورونا سے جاں بحق ہونے والے ملازمین کے لواحقین کو شہدا پیکج دیا جائے گا۔ ہزارہ ٹاون واقعہ میں ملوث ملزمان کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی انہوں کہا کہ عید کے بعد بازاروں میں ایس او پیز پر عملدرآمد میں بہتری آئی ہے، ڈاکٹرز، پیرامڈکس، دیگر ملازمین جو کورونا کے خلاف جنگ کے دوران متاثر ہوئے انکے لئے اقدام اٹھایا ہے، کورونا سے لڑتے ہوئے شہید ہونے والے ملازمین کے اہل خانہ کو شہدا پیکج دیا جائے گا، ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کو یکم مارچ سے بونس دیا جائے گا۔لیاقت شاہوانی نے کہا کہ صوبے میں 4 ہزار سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں، کل کیسز کا 74 فیصد کیسز مئی کے مہینے میں سامنے آئے، صرف دو ہفتوں میں 1600 سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں، کورونا کے حوالے سے اموات میں اضافہ ہوا ہے۔ جن افراد کی اموات کورونا کی علامات کے ساتھ ہوئی ان کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنارہے ہیں، گزشتہ روز 16، اس سے پہلے 17 مشتبہ اموات ہوئی ہیں، جبکہ بلوچستان میں مئی میں 492 افراد کی اموات ہوئی ہیں، ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ اس وقت بلوچستان میں 26 کورونا کی مریض تشویشناک ہیں۔ جبکہ مریضوں کی صحت یابی کی شرح بڑھ کر 36 فیصد ہوگئی ہے، کل مریضوں کا 6.5 فیصد بچوں کا ہے، سب سے زیادہ 40 فیصد متاثر نوجوان ہیں، کورونا کی وجہ سے سخت لاک ڈاؤن کیا تو معاشی مسائل بڑھیں گے، انہوں نے کہا کہ 75 وینٹیلیٹرز خرید رہے، 145 این ڈی ایم سے فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔ لیاقت شاہوانی نے دعویٰ کیا کہ بلوچستان میں اس وقت ٹیسٹنگ کی صلاحیت 1200 تک پہنچ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہزارہ ٹاؤن واقع اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے، فوٹیجز کی مدد سے 11 مشتبہ افراد گرفتار کئے جاچکے، جو بھی اس واقعہ میں ملوث ہوا قانون کی گرفت میں آئے گا۔ گزشتہ دنوں نوجوان جبران کے قتل کا مقدمہ درج ہوا ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے، وزیراعلی نے واقع کا فوری نوٹس کیا، انصاف کو یقینی بنائیں گے، لیاقت شاہوانی کے مطابق کورونا وبا کے بعد 6 ارب روپے جاری کئے جاچکے ہیں، ٹیکس وصولی میں کمی سے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر اثر پڑے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں