ایران پر اسلحہ کے حصول کی پابندیوں میں توسیع کا یقین ہے: مائیک پومپیو

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایران پر اقوام متحدہ کے اسلحے کی پابندی میں توسیع پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن نے اس مقصد کو حاصل کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔پومپیو نے "امریکن انٹرپرائز انسٹی ٹیوٹ” کے محققین کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ تہران کے بارے میں واشنگٹن کی پالیسی ایرانی حکومت کے طرز عمل کو تبدیل کرنے کے طویل مدتی منصوبوں پر منحصر ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ایران کی جارحیت کو روکنے کے لیے وسائل اور صلاحیتوں کو بھرپور اور موثر طریقے سے استعمال کیا۔ ہم اپنی سفارتی صلاحیت کو مختلف طریقوں سے ایرانی دہشت گردی کے خلاف دنیا کو متحد کرنے کے لے استعمال کرتے ہیں۔مائیک پومپیو نے لبنانی حزب اللہ تحریک کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے لیے جرمنی کے اقدام کا حوالہ دیتے ہوئے اس طرف اشارہ کیا کہ واشنگٹن نے برلن کو اس پر راضی کیا تھا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ جرمنی اس سے قبل حزب اللہ کے سیاسی ونگ اور اس کے فوجی ونگ میں فرق کرچکا تھا ، لیکن 11 مئی کو اس نے اعلان کیا تھا کہ اس نے اپنی سرزمین پر حزب اللہ کی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی اسلحے کی پابندی کی قرارداد پر زور دیا جو سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے مطابق 18 اکتوبر کو اختتام پذیر ہوگی۔ روس اس دن سے ایران کو سامان بیچ سکتا ہے ، کیونکہ وہ اس موقع کی تلاش میں ہیں۔ چین ایران کو ٹینک فروخت کرنا چاہتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ وہ اس طرح سے پیسہ کمانے کے خواہاں ہیں لیکن ہمارے پاس ایک منصوبہ ہے جس کے بارے میں ہمیں لگتا ہے کہ روس اور چین ایران کو اسلحہ فروخت نہیں کر سکیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں