کوئٹہ، عدالت نے سابق چیف سیکرٹریز کو ملنے والی مراعات پر فریقین کو نوٹسز جاری کردئیے

کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک)بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس نعیم اختر افغان اورجسٹس جناب جسٹس عامر نواز رانا پرمشتمل ڈویژنل بینچ نے سابق چیف سیکرٹریز کو ملنے والی مراعات سے متعلق درخواست کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کونوٹسز جاری کردئیے ۔گزشتہ روز ڈویژنل بینچ نے درخواست گزارکی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی درخواست میں موقف اختیارکیاگیاتھاکہ حکومت بلوچستان محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کی جانب سے لیٹر نمبر 13-25،(5) 2019/50-1(S&GAD) مورخہ 20 نومبر 2020 ( لف ہے)کے تحت ریٹائرڈ چیف سیکریٹریز اور ان کی وفات کی صورت میں بیوہ کے لیے ایک مراعاتی پیکج جاری کیا ہے، جس کے تحت سابق چیف سیکرٹری کوایک ممنوعہ اور دو غیر ممنوعہ بور کے گریٹس لائسنس، حکومت بلوچستان کے ملک بھر میں گیسٹ وریسٹ ہائوسز ،سرکٹ ہائوسز اور بلوچستان ہائوس اسلام آباد،کراچی اور لاہور میںمفت رہائش،کوئٹہ واسلام آبادائیرپورٹس پر پروٹوکول کے ساتھ پک اینڈ ڈراپ کی سہولت، بلوچستان ہائوس کراچی واسلام آباد میں زیادہ سے زیادہ تین دن تک سٹاف کار کی سہولت ،ایس اینڈجی اے ڈی کے ڈرائیور کے برابر تنخواہ بمعہ الائونسز،سیکورٹی گارڈ کی تنخواہ اور ہر ماہ 250لیٹر پی او ایل جیسے مراعات شامل ہیں لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ مذکورہ نوٹیفکیشن کو معطل کیاجائے ۔بعدازاں عدالت درخواست کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کونوٹسز جاری کردئیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں