نواب مری کی قبر کو مسمار کرنے کی اجازت نہیں دینگے، مری عمائدین

کوئٹہ: مری قبائلی عمائدین نے اپنے ایک پریس ریلز جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ کوئٹہ چلتن پہاڑ کی دامن میں مری قبائل راتوں رات آباد نہیں ہوا اور نہ ہی کسی نے یہاں پر کوئی قبضہ کیا ہوا ہے مری قبائل کو افغانستان کی طویل جلاوطنی ختم کرنے کے بعد اس وقت کی حکومت نے جن میں وزیر اعظم نواز شریف ، جنرل حمید گل ، اور وزیراعلی تاج محمد جمالی نے مشترکہ میٹنگ کے بعد یہ زمین مریوں کو بطور تحفہ یا معاوضہ دیا ہے 25 سال سے مری قبائل یہاں پر آباد ہیں 2000 سے ہمیں یہاں سے نکالنے کیلئے مختلف حلیہ بہانے بنائے گے ہیں جوہر بار ناکام ہوئے 2017 میں کیو ڈی اے نے نیوکاہان مری کیمپ میں ایک بڑی حصے کو قبضہ کیا جس میں کیو ڈی اے کو قبضہ گیر گروپوں کے سرغنہ نے 15 نوکریوں اور 40 دکانوں کا مری قبائلی عمائدین اور انکے سربراہ کی مرضی و منشا کے بغیر معاہدہ کیا جس کی اسی وقت یہاں کے رہائشیوں نے مخالفت کی تھی اب حالیہ دنوں ایک بار پھر کیو ڈی اے اور یہ قبضہ گروپ جن میں تحصیلدار و انکے کاسہ لیس شامل ہیں نے ایک بار ٹرمینل سے اوپر زمین پر قبرستان بنانے کا پلان بنایا جب نیوکاہان کے اہلیان نے اسکی مخالفت کی تو اب انہوں نے نواب خیر بخش مری مرحوم کی قبر و دیگر قبروں کو گرا کر وہاں قبرستان بناناکا پلان بنایاہے جس کی ہم سخت مخالفت کرتے ہیں ہم وزیر اعظم ،آرمی چیف ،وزیر اعلی بلوچستان ، آئی جی ایف سی ،آئی جی پولیس ہائی کورٹ سپریم کورٹ و دیگر سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کیو ڈی اے اور تحصیلدار مراد مری ،آزاد مری و انکی کاسہ لیسوں کو لگام دیں اور انکے خلاف قانونی کاروائی کریں تاکہ نیوکاہان کے باسی سکون سے رہ سکیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں