اسرائیلی فورسز کا جنین پناہ گزین کیمپ پر دھاوا، جھڑپوں میں 5 فلسطینی گرفتار

تل ابیب : اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے کے جنین پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بول دیا جس کے بعد فلسطینی نوجوانوں کے ساتھ جھڑپیں شروع ہو گئیں۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے گذشتہ برس ستمبر میں وادی اردن میں اپنے والد کے ساتھ مل کر ایک آپریشن کے الزام میں ایک نوجوان مہر ترکمان اور چار دیگر افراد کو گرفتار کر لیا۔اسرائیلی فوج کے ریڈیو نے گرفتاریوں کے بعد جنین سے خصوصی دستوں کے انخلا کی تصدیق کی ۔اسرائیلی فورسز نے یروشلم کے پرانے شہر میں اپنے اقدامات مزید سخت کر دیے۔ نوجوانوں کو مسجد اقصی میں داخل ہونے اور وہاں فجر کی نماز ادا کرنے سے روک دیا گیا جب کہ درجنوں آباد کاروں نے مسجد کے صحنوں پر دھاوا بول دیا۔پولیس کی طرف سے سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان آباد کاروں نے گروپوں میں مسجد اقصی میں دراندازی کی۔ پولیس نے فلسطینی نمازیوں کو آباد کاروں کی دراندازی کے راستے سے ہٹا دیا۔ اسرائیلی فوجیوں نے منگل کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک یہودی بستی کے قریب ایک فوجی چوکی پردو فلسطینیوں کوگولی مارکر قتل کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ نے ایک بیان میں دعوی کیا کہ دونوں فلسطینی مسلح تھے اورانھوں نے فوجی چوکی پرفائرنگ کی تھی لیکن فوجیوں کے کامیاب آپریشن نے اسرائیلی شہریوں کے خلاف حملے کو روک دیا ہے۔قبل ازیں اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ اس کے فوجیوں نے دو مسلح افراد کو جان سے ماردیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں