سوراب، کسٹم اور ایکسائز کی چیک پوسٹیں محض اہلکاروں کی کمائی کا ذریعہ بن گئیں

سوراب:اسمگلنگ کے روک تھام کے لئے سوراب میں قومی شاہراہ پر کسٹم اورایکسائزکے قائم چیک پوسٹ محض آفیسراوراہلکاران کی کمائی کے زریعہ بن کررہ گئے،مقرربھتہ کے عوض غیرقانونی اشیاء کی آزادانہ نقل وحمل جاری،سوراب کے حدودمیں کئی عرصوں سے کوئی قابل ذکرکاروائی عمل میں نہیں آئی جبکہ اس کے برعکس آئے روزکوئٹہ سے کراچی اسمگلنگ ہوکرسوراب سے گزرنے والی ممنوعہ اشیاء کی مسلسل خضدارمیں برآمدگی سوراب میں متعلقہ اداروں کی کارکردگی پرسوالیہ نشان،بھتہ کے عوض غیرقانونی اسمگلنگ کی اجازت سے قومی خزانے کوماہانہ کروڑوں کانقصان پہنچنے لگامگرپوچھنے والاکوئی نہیں،رپورٹ کے مطابق سوراب میں قومی شاہراہ پرقائم اسمگلنگ کے روک تھام پرمامورادارے کارکردگی کے بجائے آفیسران کی کمائی کے زریعے بن چکے ہیں،غیرقانونی اورممنونہ اشیاء کوقائم چیک پوسٹوں پرمقرربھتہ کی ادائیگی کے عوض باآسانی منتقل کیاجارہاہے واضح ثبوت سوراب کوئٹہ سے کراچی روزانہ کروڑوں مالیت کے پان پراگ اوردیگرغیرملکی اشیاء کی کھلی اسمگلنگ کے باجودسوراب میں متعلقہ اداروں کی جانب سے کئی ماہ سے ایک بھی کاروائی سامنے نہیں آئی ہے جبکہ یہاں سے گزرنے والی منشیات اوردیگرغیرملکی سامان کوآئے روزخضدارکے حدودمیں لیویزاوردیگرادارے اپنی کاروائیوں دوران برآمدکررہے ہیں مذکورہ صورتحال میں سوراب میں کسٹم،ایکسائزاورانتظامیہ کے قائم چیک پوسٹ اوران پرکثیرتعدادمیں تعینات اہلکاروں کی کارکردگی پرایک سوالیہ نشان ہے واضح رہے کہ روزانہ کے بنیادپرکوئٹہ سے قومی شاہراہ کے زریعے کھلے عام پان پراگ،غیرملکی ڈیزل پٹرول اوردیگرسامان کی آزادانہ کراچی اسمگلنگ ہورہی ہے مگرانہیں روکنے والاکوئی نہیں،غیرقانونی اشیاء کی اسمگلنگ کرنے والی گاڑیاں قومی شاہراہ پرکسٹم اورایکسائزکے ناکوں پرمقرربھتے کے عوض اطمینان کے ساتھ گزرجاتی ہیں جس سے قومی خزانے کوماہانہ کے بنیادپرکروڑوں روپوں کانقصان پہنچ رہاہے،عوامی حلقوں نے سوراب میں اسمگلنگ کی آزادانہ نقل وحمل کی اجازت پرتشویشن کااظہارکرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے متعلقہ اداروں کی ناقص کارکردگی اورملوث اہلکاروں کے خلاف نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے

اپنا تبصرہ بھیجیں