بی این پی اپنی کارکنان کی حفاظت کرنا جانتی ہے،چیئرمین لعل جان بلوچ

خضدار:بی این پی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری و بی ایس او کے سابق مرکزی چیئرمین لعل جان بلوچ نے کہا ہے کہ بی این پی کے ضلعی سینئر نائب صدر میر شفیق الرحمن ساسولی کو دھمکی دینے،ان کے گھر پر کفن و دھمکی آموز خط پھنکنے میں وہی قوتیں ملوث ہیں جو خضدار سمیت بلوچستان کے سیاسی کارکنان،نہتے عوام اور لیویز اہلکاروں کی شہادت میں ملوث تھے،خو د ساختہ جمہوری دور میں بھی غیر جمہوری قوتیں پہلے کی طرح فعال ہوناشروع ہو گئے ہیں ہم ایسے عناصر کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ بی این پی اپنی کارکنان کی حفاظت کرنا جانتی ہے بلوچ اور بلوچستان کے عوام کے لئے ہماری جدو جہد ہر صورت جاری رہے گی انتظامیہ دھمکیاں دینے اور گھر پرکفن پھنکنے والے عناصر کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بی این پی ضلع خضدار کے سینئر نائب صدر میر شفیق الرحمن مینگل،بی این پی لائیر فورم قلات ڈویژن کے صدر خالد محمود ایڈووکیٹ،ضلعی جوائنٹ سیکرٹری عبدالنبی مینگل ایڈووکیٹ،سٹی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محمد بخش مینگل،سابق ضلعی جنرل سیکرٹری عبدالنبی بلوچ،سابق تحصیل صدر سفر خان مینگل،سردار زادہ خلیل احمد موسیانی،سید سمیع اللہ شاہ،محمد ایوب عالیزئی سمیت خضدار کے مختلف یونٹوں کے یونٹ سیکرٹریز،ڈپٹی یونٹ سیکرٹریز،کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے اس موقع پر بی این پی کے ضلعی سینئر نائب صدر میر شفیق الرحمنساسولی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ شب میرے گھر پر کفن اور ایک دھمکی آموز خط پھینکا گیا جس میں مجھے قتل کی دھمکیاں دی گئی تھی قبل ازیں موبائل کی زریعے بھی مجھے قتل اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی جب مجھے دھمکیاں دی جا رہی تھی اس وقت پارٹی کے درجن سے زاہد دوست بھی موجود تھے میں نے پارٹی کو تمام صورتحال سے آگاہ کر دیا اب پارٹی جو فیصلہ کرے گی میرا فیصلہ بھی وہی ہو گا بی این پی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری لعل جان بلوچ اور دیگر عہدیداروں کا کہنا تھا کہ سیاسی کارکنان کے گھروں پر کفن پھنکنا،انہیں موبائل فون پر دھمکیاں دینا خضدار میں بد امنی پیدا کرنے والی قوتوں کا دوبارہ سر اٹھانا یقینا خود ساختہ صوبائی حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ہم نے جو تحقیق کی ہماری تحقیق کے تمام راستے وہی جا رہے ہیں جہاں سے بلوچستان کے نہتے سیاسی کارکنان،عام شہریوں،وڈھ میں لیویز اہلکاروں اور خضدار میں بد امنی پھیلانے والوں کی طرف جا رہے ہیں بی این پی کے مرکزی و ضلعی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ نام نہاد جمہوری دور حکومت میں بھی سیاسی کارکنوں کو دیوار سے لگانے خوف و ہراس،دھونس دھمکیوں اور اوچھے ہتھکنڈوں کے زریعے راستے سے ہٹانے کی مذموم کوشش اور سازش اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ آج بھی صوبے میں غیر جمہوری قوتیں بی این پی کی بڑھتی ہوئی عوامی مقبولیت اور پذیرائی سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں میر شفیق الرحمن ساسولی ایک فعال اور متحرک سیاسی رہنما کی حیثیت سے خضدار میں پارٹی کی سیاسی سرگرمیوں سمیت سماجی وقبائلی اور دیگر امور کو بہتر انداز میں عملی جدو جہد و بصیرت کے زریعے مثبت انداز میں آگے بڑھاتے ہوئے عوام کی حقوق کے لئے مصروف عمل ہے اور نادہندہ قوتوں کو یہ عمل ناگوار گزر رہی ہے کہ وہ ایک بار پھر خضدار میں بلوچ عوام کی حقیقی حقوق کی نمائندہ جماعت اور یہاں کے عوام کی ننگ و ناموس حق و اختیار،چاردر و چاردیواری کی حفاظت کرنے والی جماعت ہے انہوں نے کہا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں حکومت خضدار میں غیر جمہوری جتوں کو دوبارہ فعال ہونے اور سیاسی کارکنان کو دھمکی دینے ان کے گھروں میں کفن پھینکنے سیاسی عمل میں رکاوٹیں پیدا کرنے والے عناصر کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے اگر ان کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی تو ہم سخت لائحہ عمل اختیار کرینگے آج یہ عمل بی این پی کے ساتھ شروع ہو ا ہے تو کل خضدار کا کوئی سیاسی کارکن ایسے عناصر کے اقدامات سے محفوظ نہیں رہے گا جو یہاں پہلے ہی قتل عام کرنے و کروانے کی شناخت رکھتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں