ریکوڈک مائننگ کمپنی نے منصوبوں کے ثمرات مقامی آبادی تک پہنچانے کیلئے نوکنڈی کمیونٹی ڈویلپمنٹ کمیٹی تشکیل دیدی

نوکنڈی (انتخاب نیوز) ریکوڈک منصوبے پر کام کرنے والی بیرک گولڈ کارپوریشن کی ذیلی کمپنی ریکوڈک مائننگ کمپنی (RDMC) نے ضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی میں 25 رکنی کمیونٹی ڈویلپمنٹ کمیٹی (CDC) تشکیل دی ہے۔ سی ڈی سی مقامی شراکت داروں اور سماجی رہنماو¿ں پر مشتمل ہے جو علاقے میں کمپنی کے سماجی سرمایہ کاری کے ترقیاتی منصوبوں کی رہنمائی کریں گے۔ ریکوڈک مائننگ کمپنی کے کنٹری منیجر علی احسان رند نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ” بیرک گولڈ دنیا بھر کے اپنے تمام آپریشنز میں ایک اچھے کارپوریٹ شہری اور مقامی سطح پر ترقی میں میزبان کمیونٹیز کا حقیقی شراکت دار بننے کی حتیٰ الوسع کوشش کرتا ہے۔ تمام اہم مقامی اسٹیک ہولڈرز کی نمائندگی پر مشتمل اس سی ڈی سی کی تشکیل سے مجھے یقین ہے کہ ہمارا کام مقامی رہائشیوں کی سماجی ترقی کے لیے قابلِ عمل بن جائے گا۔” اجلاس میں چاغی کے ڈپٹی کمشنر، ڈپٹی ڈائریکٹر آف مائنز (بلوچستان)، قبائلی عمائدین، مقامی معززین اور ضلع کے مختلف مکاتب فکر کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ نوکنڈی سی ڈی سی کو 62 مقامی شرکاءکے ساتھ ایک وسیع مشاورتی عمل اور مشغولیت کے بعد تشکیل دیا گیا۔ اس کے مینڈیٹ میں کمپنی کی طرف سے شروع کیے جانے والے سماجی سرمایہ کاری کے اقدامات کے انتخاب پر اتفاق رائے کے لیے مشاورت شامل ہے۔ اس سی ڈی سی کی تشکیل ریکوڈک مائننگ کمپنی کی طرف سے اٹھایا گیا ایک ٹھوس قدم ہے جس کا مقصد مقامی کمیونٹی کے درمیان کام کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کاروبار و سماجی سرمایہ کاری کے اہم اور دیرپا فائدے کے منصوبوں کے ثمرات مقامی کمیونٹیوں تک پہنچانا ہے۔ آر ڈی ایم سی کی انتظامیہ پائیدار ترقی اور باہمی فائدے کی قدر کرتا ہے اور ریکوڈک پراجیکٹ کے علاقے اور اس کے آس پاس کی مکینوں کے درمیان ہم آہنگی پر مبنی شراکت قائم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ ریکوڈک کم از کم 40 سالہ کثیرالنسل کان ہوگی۔ اس منصوبے کی ابتدائی تعمیر کے دوران 7500 افراد کو ملازمت دینے کی توقع ہے اور ایک بار پیداوار شروع ہونے پر یہ منصوبہ 4000 طویل المدتی ملازمتیں پیدا کرے گا۔ مقامی روزگار اور سپلائرز کو ترجیح دینے کی بیرک کی پالیسی کا مقامی معیشت پر مثبت اثر پڑے گا۔ کمپنی 2024ءکے آخر تک ریکوڈک کی فزیبلٹی رپورٹ کی تجدید کا ارادہ رکھتی ہے جس کے بعد 2028ءکو ملک کے صوبہ بلوچستان میں تانبے اور سونے کی دیوہیکل کان سے پہلی پیداوار کا ہدف رکھا گیا ہے۔ نیا ریکوڈک معاہدہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ اس منصوبے کے فوائد بلوچستان کے لوگوں کو پیشگی رائلٹی اور سماجی ترقیاتی فنڈز کے ذریعے پیداوار میں جانے سے پہلے ہی ملنا شروع ہوجائیں۔ ریکوڈک ایک عالمی معیار کی تانبے اور سونے کی کان ہے جو پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ تانبے اور سونے کے منصوبوں میں سے ایک ریکوڈک کا 50 فیصد بیرک گولڈ کے پاس ہے، 25 فیصد تین وفاقی سرکاری اداروں کے پاس ہے، 15 فیصدسرمایہ کاری کے بنیاد پر جبکہ 10 فیصد بلاسرمایہ کاری بلوچستان کے پاس ہے۔ بیرک اب اس منصوبے کی 2010ءکی فزیبلٹی اور 2011ءکی فزیبلٹی ایکسپینشن اسٹڈیز کی تجدید کر رہا ہے جسے 2024ءتک مکمل ہونا ہے جبکہ 2028ءکو پہلی پیداوار کا ہدف دیا گیا ہے۔ ریکوڈک کان کو ٹرک اور بیلچے کے کھلے گڑھے کے آپریشن کے طور پر کم از کم 40 سال کی زندگی گزارنے کی امید ہے جس میں پروسیسنگ کی سہولیات اعلیٰ معیار کے تانبے اور سونے کا کنسنٹریٹ تیار کرتی ہیں۔ 80 ملین ٹن سالانہ کی مشترکہ صلاحیت کے ساتھ دو مرحلوں میں تعمیر متوقع ہے۔ ریکوڈک پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گا جس سے صوبہ بلوچستان پر تبدیلی کے اثرات مرتب ہوں گے جہاں اس سے حاصل ہونے والے معاشی فوائد کے علاوہ یہ کان روزگار کے مواقع بھی پیدا کرے گی، علاقائی معیشت کی نمو کو فروغ دے گی اور ترقیاتی منصوبوں پر بھی سرمایہ کاری کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں