قبائلیوں کے حق کیلئے ایوان کے اندر اور باہر احتجاج کریں گے، محمود خان اچکزئی

اسلام آباد (آن لائن)جنوبی وزیرستان کے مشران جرگہ نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان سے ملاقات کی اور حکومت کے خلاف شکایات کے دفتر لگا دیئے ‘اپوزیشن لیڈرنے معاملے کو قومی اسمبلی میں اٹھانے کا فیصلہ کیا۔جرگہ مشران کا کہنا تھا کہ بارڈر کے آر اور پار قبائل کی رشتے داریاں ہیں بارڈر بند کرنے سے آمدورفت پر پابندی لگانے سے مسائل میں اضافہ ہوگا۔8 سال سے وعدہ کرکے معاوضہ نہیں دیا گیا۔80 ہزار سے زائد معاوضے کے لیے ٹوکن جاری کیے مگر آج تک رقم نہیں دی گئی۔ ہمارا ایک نکاتی ایجنڈہ ہے کہ ہمیں ہمارے نقصان کا معاوضہ دیا جائے۔اسد قیصر نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے عوام کے مسائل کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھاو¿ں گا۔محمود خان اچکزئی نے مطالبات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ قبائلیوں کے حقوق کیلئے اسمبلی اور اسمبلی سے باہر جدوجہد کریں گے ۔جرگہ میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے قائدین سربراہ محمود خان اچکزئی‘ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ‘ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ترجمان اخونزداہ حسین اور رکن صوبائی اسمبلی آصف خان ‘قومی اسمبلی میں ہونے مشترکہ جرگہ میں جنوبی وزیرستان کے وزیر اور محسود قبیلے کے مشران شریک تھے۔مشران جرگہ نے انگور اڈا بارڈر بند ہونے کے باعث مسائل سے تفصیلی طور پر آگاہ کیااور بتایا کہ بارڈر کے آر اور پار قبائل کی رشتے داریاں ہیں بارڈر بند کرنے سے آمدورفت پر پابندی لگانے سے مسائل میں اضافہ ہوگا۔8 سال سے وعدہ کرکے معاوضہ نہیں دیا گیا۔ ۸۰ ہزار سے زائد معاوضے کے لیے ٹوکن جاری کیے مگر آج تک رقم نہیں دی گئی۔ قبائلی جرگہ کا کہنا تھا کہ ہمارا ایک نکاتی ایجنڈہ ہے کہ ہمیں ہمارے نقصان کا معاوضہ دیا جائے۔ جرگہ مشران کا کہنا تھا کہ امید ہے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ممبران اسمبلی کی فلور پر ہماری آواز اٹھائیں گے ، اسلام آباد میں تین روزہ قبائلی جرگہ میں شرکت کی دعوت دی۔ اپوزیشن راہنماو¿ں نے دعوت قبول کر لی۔جرگہ کا کہنا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ممبران کو فاٹا دورے کی دعوت دیتے ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں