چمن، پاک افغان بارڈر کی بندش کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
چمن؛پشتونخواملی عوامی پارٹی کی جانب سے پاک افغان سرحد کی بندش اور چمن شہر میں امن وامان کی مخدوش صورتحال کے پیش احتجاجی مظاہرہ کیاگیا احتجاجی مظاہرہ تاج روڈ سے شروع ہوکر شہرکے مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے سناتن چوک پر احتجاجی جلسہ عام میں تبدیل ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیرپی اینڈ ڈی وڈپٹی سیکرٹری ڈاکٹر حامد خان اچکزئی،قومی اسمبلی کے سابق ممبر عبدالقہار خان ودان اوردیگرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاک افغان سرحد سے چمن شہرمیں بے روزگاری کی انتہاء ہوگئی ہیں اور جرائم کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے کیونکہ پاک افغان سرحد کی بندش سے تاجروں کو شدید مشکلات کا سامناکرناپڑرہاہے انہوں نے مزیدکہاکہ پاک افغان سرحد کو ایک سازش کے تحت بند کیاگیاہے کرونا وائرس کے کیسز سب سے زیادہ ایران اورچین میں ریکارڈ ہوئے ہیں جبکہ تفتان بارڈ کو کھلا چھوڑاگیا ہیں اور وہاں سے تجارتی سرگرمیاں بھی شروع ہوئی ہیں جبکہ چمن پاک افغان سرحدکو بند رکھاگیاہیں جوکہ قابل مذمت ہے انہو ں نے مطالبہ کیاکہ زائرین کو کوئٹہ میں رکھنے کی بجائے ان کو اپنے صوبوں روانہ کیاجائے تاکہ کوئٹہ متاثر ہونے کی بجائے کرونا ء کے پھیلاؤسے بچ سکے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کوئٹہ میں دیگر صوبوں کے افراد کو نہ رکھاجائے اورہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جو صوبے متاثر ہیں وہاں پر اسکولوں کو کھول دیاگیاہیں مگر بلوچستان میں تعلیمی زبوں حالی کو مزید بڑھانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور تعلیمی اداروں کو بند رکھاگیاہیں جوکہ قابل مذمت ہے اورہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت پوری طورپر تعلیمی اداروں کو واپس کھول دے۔