افغانستان،سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 2طالبان کمانڈروں سمیت5 عسکریت پسندہلاک

لشکرگاہ، ؛افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 2طالبان کمانڈروں سمیت5 عسکریت پسند مارے گئے۔ہفتہ کو صوبائی پولیس کے ترجمان محمد زمان ہمدرد نے شِنہوا کو بتایا کہ واقعہ جمعہ کے روز اس وقت پیش آیا جب افغان نیشنل پولیس (اے این پی)کا ضلع مرجہ کے علاقہ میں بازار کیمپ پر طالبان عسکریت پسندوں کے ایک حملہ آور گروپ سے تصادم ہوا۔ذرائع نے مزید کہا کہ مارے جانیوالوں میں دو طالبان کمانڈر عماری اور مصافر بھی شامل ہیں۔ترجمان نے کہا کہ لڑائی کے دوران اے این پی کا کوئی ممبر زخمی یا ہلاک نہیں ہوا لیکن عسکریت پسندوں کی جانب سے فائر کیا گیا راکٹ گھروں پر گرنے سے تین عام شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔اے این پی نے مرجہ اور اسکے ہمسائیہ ضلع نواں میں سڑک کنارے نصب 15 بم بھی ناکارہ بنا دیئے ہیں۔طالبان کی جانب سے واقعہ پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان اور امریکہ کے مابین امن معاہدہ کے ساتھ ہی فروری کے آخر میں امریکہ اور افغان حکومت کی جانب سے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کے بعد افغانستان میں تشدد میں کمی واقع ہوئی ہے۔معاہدے کے تحت طالبان کی جانب سے دہشتگرد گروپوں سے تعلقات ختم کرنے اور افغان حکومت سے امن مذاکرات شروع کرنے کی شرائط پر امریکہ 135 دنوں میں افغانستان میں اپنے فوجیوں کی تعداد 8ہزار 600تک کم کرے گا اور امریکہ کی زیر قیادت اتحادی افواج 14 ماہ کے اندر افغانستان چھوڑ دینگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں