مستونگ ،اسکولوں کے مابین "لمئی آ زبان ٹی تعلیم نا اہمیت "کے عنوان سے تقریری مقابلہ کا انعقاد

مستونگ (پ ر) براہوئی اکیڈمی رجسٹرڈ پاکستان مستونگ برانچ کے زیر اہتمام ضلع مستونگ کے بوائزگرلز مڈل اور ہائی اسکولوں کے درمیان کامیاب تقریری مقابلہ کا انعقاد بعنوان "لمئی آ زبان ٹی تعلیم نا اہمیت ” ایلمنٹری کالج مستونگ میں منعقد ہوا۔پروگرام کی صدارت براہوئی اکیڈمی مستونگ برانچ کے نائب صدر اور ہفت روزہ "ایلم” اخبار مستونگ کے چیف ایڈیٹر محمد عظیم ذاکر براہوئی نے کی۔ مہمان خاص میونسپل کمیٹی مستونگ کے چئیر مین عوامی لیڈر ڈاکٹر فیصل منان تھے جبکہ ضلعی ایجوکیشن آفیسر عرض محمد بنگلزئی اعزازی مہمان تھے۔تقریری مقابلہ میں ضلع مستونگ کے کم بیش 26 اسکولوں کے طلبائ طالبات نے حصہ لیا۔ججز کے فرائض قلات سے تشریف لائے ہوئے نامور شاعر، ادیب اور براہوئی اکیڈمی قلات برانچ کے عہدیدار محکمہ ایجوکیشن سے منسلک سینئر ٹیچر حفیظ صاعد مینگل ، براہوئی اکیڈمی مستونگ کے عہدیدار، سینئر ٹیچر اور کئی کتابوں کے مصنف حاجی عبدالحیات منصور براہوئی اور تجربہ کار ریٹائرڈ فی میل ٹیچر ایم اے براہوئی میڈم لعل بانو صاحبہ نے انجام دیے۔پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جسکی سعادت براہوئی اکیڈمی مستونگ برانچ کے عہدیدار و مکتبہ ابابکی کے سرپرست اعلی مولانا محمود ابابکی نے حاصل کی۔ نعت رسول مقبول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا شرف بلسم براہوئی اور حرائ پبلک ہائی اسکول مستونگ کے طالبہ گودی لائبہ بنگلزئی کے حصے میں آئی۔پروگرام کے آغاز میں گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول اشکنہ کے طالبات نے ایک براہوئی ثقافتی ٹیبلو پیش کیا۔ جسے ہال میں موجود سامعین نے بہت پسند کیا اور بچوں کو براہوئی ٹیبلو پیش کرنے پر خوب داد دیا گیا اور تالیاں بجا کر انکی حوصلہ افزائی کی گئی۔آخر معزز جج صاحبان کے فیصلے کی روشنی میں اول پوزیشن کے حقدار گورنمنٹ پائلٹ سیکنڈری سکول مستونگ کے طالب علم محمد عباس ، دوسرے نمبر پر گورنمنٹ گرلز ہائی سکول اشکنہ کی بی بی ماہ نور جبکہ تیسری پوزیشن گورنمنٹ گرلز ہائی سکول مستونگ کی طالبہ گودی اقرائ جان محمد نے حاصل کی۔آخر میں براہوئی اکیڈمی رجسٹرڈ پاکستان مستونگ برانچ کی جانب سے پوزیشن حاصل کرنے والے بچوں کو نقد انعام، شیلڈ اور اعزازی اسناد سے نوازا گیا جبکہ دیگر تمام طلبہ طالبات کو تقریری مقابلہ میں حصہ لینے کے عیوض انکی حوصلہ افزائی کے لیے اعزازی اسناد بھی دی گئی۔پروگرام کے آخر میں معزز مہمانان گرامی جناب نظام الدین علیزئی، میر عرض محمد بنگلزئی ، ڈاکٹر فیصل منان ، محمد عظیم ذاکر ، مولانا محمود ابابکی، حفیظ صاعد مینگل و دیگر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مادری زبانوں میں تعلیم کی ضرورت اور اہمیت بہت زیادہ ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم اپنی مادری زبان کی اہمیت کو سمجھیں اور اسے ترقی دینے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ضلعی ایجوکیشن آفیسر میر عرض محمد بنگلزئی نے اساتذہ کرام پر زور دیا کہ حکومت بلوچستان نے پرائمری کی سطح تک مادری زبانوں میں تعلیم کو نصاب میں پہلے سے ہی شامل کر لیا ہے اب ہمارے اساتذہ کرام کا فرض بنتا ہے کہ وہ بچوں کو انکے مادری زبان براہوئی میں تعلیم دینے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ میونسپل کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر فیصل منان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری ہر ممکن کوشش ہوگی کہ ہم ایسے پروگرامز کی حوصلہ افزائی کریں۔ انہوں نے براہوئی اکیڈمی مستونگ برانچ کے لیے مبلغ پانچ ہزار روپے نقد دینے کا اعلان کیا۔ محمد عظیم پروانہ نے اپنے خطاب میں ہال میں موجود تمام طلبہ و طالبات، اساتذہ کرام، مستونگ ،کوئٹہ و دیگر علاقوں سے پروگرام کوکوریج دینے والے پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا سے وابستہ صحافی حضرات کا شکریہ ادا کیا
پروگرام میں مختلف گرلز و بوائز اسکولوں سے طلبہ و طالبات نے تقریبا 300 کی تعداد میں شرکت کی جن میں انکے اساتذہ کرام بھی شامل تھے۔ براہوئی اکیڈمی کی جانب سے ہال میں موجود تمام مہمانان گرامی کے لیے ریفریشمنٹ، اور باہر سے تشریف لانے والے معزز مہمانان گرامی کے لیے ظہرانہ کا بندوبست بھی کیا گیا تھا

اپنا تبصرہ بھیجیں