حکومت کاغذ کی شتی میں بیٹھ کر سمندر کا سفر کر رہی ہے،سراج الحق

لاہور، امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ پی ٹی آئی حکومت کاغذ کی کشتی میں بیٹھ کر سمندر کا سفر کر رہی ہے۔ موجودہ حکومت ملکی تاریخ کی ناکام اور نااہل ترین حکومت ہے۔ وفاق اور صوبوں میں اعتماد نہیں رہا جس کی اصل ذمہ دار مرکزی حکومت ہے۔ وفاقی حکومت صوبوں کو ان کے حقوق دے تاکہ احساس محرومی کا خاتمہ ہوسکے۔ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع گیس اور تیل سمیت قدرتی معدنیات سے مالا مال ہیں مگر مقامی آبادی کو اس کا کوئی فائدہ نہیں پہنچایا جارہا۔ آئین کے آرٹیکل 161 وفاق کو پابند کرتاہے کہ معدنیات سے حاصل ہونے والی آمدن مقامی آبادی پر خرچ کی جائے۔ اسی طرح آئین کا آرٹیکل 160 کا تقاضا ہے کہ وفاقی حکومت ہر پانچ سال بعد صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ دے مگر حکومت مسلسل اس سے پہلو تہی کر رہی ہے۔ وزیراعظم کے مہنگائی میں کمی کے دعوؤں پر عوام حیرت زدہ ہیں اور حکمرانوں کی ذہنی حالت پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ حکومت کی طرف سے عوام کو ملنے والا ریلیف دور بین سے بھی نظر نہیں آرہا۔ مدارس اسلام کے قلعے ہیں، ان کی حفاظت ہمار ے لیے عین عبادت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ مفتاح العلوم کرک میں جلسہ دستار فضیلت سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت ابھی تک اپنی سمت کا تعین نہیں کر سکی۔ وفاقی کابینہ کے کچھ وزراء مشرق اور کچھ مغرب کو جارہے ہیں اور خود وزیراعظم گومگوں کی کیفیت سے نہیں نکل رہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ قبائلی اضلاع میں ابھی تک بارودی سرنگوں کو مکمل طور پر صاف نہیں کیا جاسکاجس کی وجہ سے آئے روز مقامی لوگ حادثات کا شکار ہورہے ہیں۔ ان بارودی سرنگوں کی وجہ سے کئی لوگ موت کے منہ میں میں جاچکے ہیں۔ مقامی آبادی کو حادثات سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ علاقے کو کلیئر کر کے مقامی لوگوں کے لیے محفوظ بنایا جائے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کرونا وائرس اللہ کا عذاب ہے اس وبا سے بچنے کے لیے اجتماعی توبہ و استغفار اور اللہ سے رجوع کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی طرف سے کرونا وباء کو پھیلنے سے روکنے اور عوام الناس کو اس سے محفوظ رکھنے کے لیے کوئی خاطر خواہ انتظامات نظر نہیں آرہے۔ عوام پریشان ہیں جبکہ حکومت ابھی تک کئی علاقوں میں اس کی تشخیص اور علاج کے سینٹر بھی نہیں بنا سکی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کرونا وائرس کی تشخیص اور علاج کے لیے ہر تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں انتظام ہونا ضروری ہے۔یہ وقت استغفار کا ہے حکمران اللہ او ر رسول ؐ کے احکامات سے بغاوت کی بجائے اجتماعی توبہ و استغفا ر کریں تاکہ اس عذاب سے بچا جاسکے۔ قوم کی درست سمت رہنمائی کے لیے علمائے کرام کو قیادت کا فرض ادا کرنا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں