اسلم بھوتانی نے جو بویا وہ آج کاٹ رہے ہیں ، یہ مکافات عمل ہے, علی حسن زہری

لوگ باشعور ہو چکے ہیںاور یہ مکافات عمل ہے کہ لوگ آپ کو چھوڑ کر جارہے ہیں ۔ لوگ ہماری عوام دوست پالیسیوں سے متاثر ہو کر ہماری جانب آئے ہیںصدر مملکت آصف علی زرداری کی طرز سیاست اور مفاہمت کی پالیسی کو بین الاقوامی سطح پر مانا جاتا ہے ان پر اسلم بھوتانی کی الزام تراشی ذہنی پسماندگی کا ثبوت ہےسلم بھوتانی صاحب نے ہمیشہ اپنی چھوٹی اور منفی سیاست کو چمکانے کے لئے بڑے لوگوں پر الزامات لگائے ہیں لیکن اُن کا یہ حربہ اب کامیاب نہیں ہوگاحب کے عوام نے چالیس سالہ تاریک دور کے ذمہ داروں کو یکسر مسترد کر دیا ہے اور ایسے عوام دشمن اور عناصر کی سیاست ہمیشہ کے لئے زمین بوس ہو چکی ہے غیور عوام اور رہنما ﺅں نے اپنے دل کی آواز پر لبیک کہا،جو لوگ بھی ہماری طرف آرہے ہیں وہ ہمارے عوام دوست منصوبوں اور عوام سے محبت دیکھ کر آ رہے ہیں اسلم بھوتانی کو مشورہ ہے کہ وہ اپنی باقی ماندہ عمر عوام پر کئے گئے ظلم پر شرمندہ ہوکر اللہ تعالیٰ اور عوام سے معافی مانگیں اور توبہ کریںچالیس سالہ دور کے خاتمے کے بعد ہم نے حب کو ترقی اور خوشحالی کے سفر پر گامزن کر دیا ہے اور یہ سفر کو جاری رکھیں گے، صوبائی مشیر صنعت و حرفتحب ( ) لوگ باشعور ہو چکے ہیںاور یہ مکافات عمل ہے کہ لوگ آپ کو چھوڑ کر جارہے ہیں ۔ جو لوگ ہماری جانب آئے ہیں وہ آپ کے عوام دشمن کارناموں سے تنگ آ چکے تھے ۔ آپ نے معزز اور معصوم لوگوں کو صرف اور صرف اپنے ذاتی مفادات کے لئے ورغلا کر اور زور زبردستی اپنے ساتھ ملایا تھا ۔ آج آپ مکافات عمل کا شکار ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر مرکزی رہنما ، ترجمان صدر آصف علی زرداری و صوبائی مشیر صنعت و حرفت بلوچستان میر علی حسن زہری نے گزشتہ روز شائع ہونے والے اسلم بھوتانی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔اور جس طرح آپ نے عوام کے حقوق غصب کئے آج وہ آپ کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور آپ تنہا رہ گئے ہیں ۔ انہوں نے بیان میں کہا کہ آپ خود ہی سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ پھیلاتے ہیں کہ پیپلز پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں اور خود ہی تردیدی بیان داغ دیتے ہیں کہ ایسی کوئی بات نہیں ۔ یہاں ایک بات تو صحیح کی کہ ایسی کوئی بات نہیں کیونکہ پاکستان پیپلز پارٹی عوام دوست پارٹی ہے اور اس پارٹی میں عوام دشمن اور مفاد پرست عناصر کی بالکل بھی گنجائش نہیں ۔ اسلم بھوتانی صاحب آپ نے ذو معنی الفاظ میں ہمارے لیڈر صدر مملکت جناب آصف علی زرداری کے ذریعے نادیدہ قوتوں کو استعمال کرنے اور لوگوں کی وفاداریاں تبدیل کرنے کی گھٹیا بات کی جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔ صدر مملکت آصف علی زرداری کی طرز سیاست اور مفاہمت کی پالیسی کو بین الاقوامی سطح پر مانا جاتا ہے ان پر اسلم بھوتانی کی الزام تراشی ذہنی پسماندگی کا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ بھی ہماری طرف آرہے ہیں وہ ہمارے عوام دوست منصوبوں اور عوام سے محبت دیکھ کر آ رہے ہیں ۔اسلم بھوتانی صاحب نے ہمیشہ اپنی چھوٹی اور منفی سیاست کو چمکانے کے لئے بڑے لوگوں پر الزامات لگائے ہیں لیکن اُن کا یہ حربہ اب کامیاب نہیں ہوگا۔ صدر آصف علی زرداری بخوبی جانتے ہیں کہ آپ کا ماضی کیا اور آپ چور دروازوں سے اقتدار میں آتے رہے لیکن اب ایسا نہیں ہو سکتا۔ پاکستان پیپلز پارٹی میں عوام دشمن عناصر کی کوئی جگہ نہیں ۔ میر علی حسن زہری نے کہا کہ حب کی ترقی کا سورج طلوع ہو چکا ہے اور حب کی تیز رفتار ترقی اور خوشحالی کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہے ۔ ہم انشاءاللہ عوام کے تعاون سے حب کو ایک مثالی شہر و ضلع بنائیں گے ۔ حب کے عوام نے چالیس سالہ تاریک دور کے ذمہ داروں کو یکسر مسترد کر دیا ہے اور ایسے عوام دشمن اور عناصر کی سیاست ہمیشہ کے لئے زمین بوس ہو چکی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے جھنڈے تلے جمع ہونے والے غیور عوام اور رہنما ﺅں نے اپنے دل کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے اور انہیں اپنے اس فیصلے پر فخر محسوس ہو رہا ہے۔ میر علی حسن زہری نے عوام سے اپیل کی بھوتانی برادران کی بھونڈی اور منفی سیاست کا شکار نہ ہوں ۔ اگر چالیس سالہ دور اقتدار میں عوام دشمن عناصر نے کوئی کام نہیں کیا تو اب کس منہ سے وہ عوام کو سنہرے خواب دکھا رہے ہیں ۔ اس سے بڑی ناانصافی کیا ہوگی کہ اسلم بھوتانی محض7 کلو میٹر پر مشتمل ایک چھوٹے سے رقبے پر کچھ بلڈنگز اور ہیلی پیڈ بناکر ترقی کا جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں جو کہ عوام کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے ۔چالیس سالہ دور کے خاتمے کے بعد ہم نے حب کو ترقی اور خوشحالی کے سفر پر گامزن کر دیا ہے اور یہ سفر کو جاری رکھیں گے اسلم بھوتانی کو مشورہ ہے کہ وہ اپنی باقی ماندہ عمر عوام پر کئے گئے ظلم پر شرمندہ ہوکر اللہ تعالیٰ اور عوام سے معافی مانگیں اور توبہ کریں۔ میر علی حسن زہری نے کہا کہ ہم خدمت کے جذبے سے آئے ہیں اور انشاءاللہ حب کو ایک ترقی یافتہ اور مثالی ضلع بنا کر ہی دم لیں گے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں